تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

کرونا وائرس: ماہرین نے فضائی آلودگی سے خبردار کردیا

فضائی آلودگی یوں تو بے شمار بیماریوں کا باعث بن سکتی ہے لیکن حال ہی میں ایک تحقیق میں علم ہوا کہ یہ کووڈ 19 کا خطرہ بھی بڑھا دیتی ہے۔

بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق امریکا میں ہونے والی ایک تحقیق میں کہا گیا ہے کہ فضائی آلودگی متعدد طبی مسائل کا باعث بن سکتی ہے اور اب انکشاف ہوا ہے کہ اس کے نتیجے میں کووڈ 19 کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔

کیلی فورنیا یونیورسٹی کی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ احتیاطی تدابیر جیسے فیس ماسک کے استعمال سے کووڈ کا خطرہ 15 فیصد تک کم کیا جاسکتا ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ ایسے شواہد موجود ہیں جن سے عندیہ ملتا ہے کہ ناقص ہوا کا زیادہ وقت تک سامنا ہونا ہر نئی لہر میں کووڈ 19 کا شکار ہونے کا خطرہ بڑھا سکتا ہے۔

تحقیق کے مطابق اگرچہ احتیاطی تدابیر بیماری سے بچنے کے لیے مؤثر ہیں، مگر طویل وقت تک فضا میں موجود آلودہ ذرات کے جسم میں داخلے کی صورت میں کوئی مثبت اثر سامنے نہیں آسکا۔

تحقیق میں کہا گیا کہ فضائی معیار کو بہتر بنانے اور احتیاطی تدابیر پالیسی سازوں کی ترجیحات میں شامل ہونی چاہیئے، امریکا کے جن حصوں میں فضائی معیار ناقص تھا وہاں کووڈ سے زیادہ اموات ہوئیں۔

ماہرین کا کہنا تھا کہ ماحولیاتی خطرات کا بوجھ امریکا اور عالمی سطح پر مساوی نہیں اور تحقیق میں فضائی آلودگی کے ہر عمر کے افراد کی صحت کو لاحق سنگین خطرات کے خدشات کو سامنے لایا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ فضا میں موجود فائن ذرات یعنی ایسے آلودہ ذرات جن کا حجم 2.5 مائیکرو میٹر سے چھوٹا ہے، دل اور پھیپھڑوں کے امراض کا باعث بنتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایک ذرہ انسانی بال سے 30 گنا چھوٹا ہوتا ہے جبکہ زیادہ آلودہ مقامات پر رہنے والے عموماً زیادہ غریب ہوتے ہیں، آبادی گنجان ہوتی ہے اور کم تعلیم یافتہ ہوتے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ گھر میں رہنے اور فیس ماسک جیسے اقدامات سے خطرے کو نمایاں حد تک کم کیا جاسکتا ہے۔

Comments

- Advertisement -