بھارت کے بڑے کاروباری گروپ ٹاٹا کی ایوی ایشن کمپنی کی جانب سے پروازیں کم کرنے کے فیصلے کے بعد فضائی سفر مزید مہنگا ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق بھارت کے بڑے کاروباری گروپ ٹاٹا کی ایوی ایشن کمپنی وستارا نے پائلٹوں کے استعفوں اور بڑے پیمانے پر چھٹیوں سے پیدا ہونے والے بحران پر قابو پانے کے لیے رواں ماہ اپنی پروازیں کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس سے فضائی سفر مہنگا ہونے کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق وستارا نے اب اس پورے مہینے کے لیے تقریباً 10 فیصد پروازیں منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ کمپنی نے اتوار اس حوالے سے ایک بیان بھی جاری کیا ہے جس میں اس کی مکمل وضاحت کی گئی ہے۔
وستارا فی الحال ہر روز تقریباً 350 پروازیں چلاتا ہے اور کمپنی روزانہ 20 سے 30 پروازوں تک کمی کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، تاکہ پائلٹوں کی کمی کے باوجود وہ صحیح طریقے سے چل سکے۔ یہ تعداد اس کی یومیہ پروازوں کے تقریباً 10 فیصد کے برابر ہے۔ کمپنی نے یہ بھی کہا ہے کہ پروازیں منسوخ کرنے کے فیصلے کا سب سے زیادہ اثر اندرون ملک کی پروازوں پر پڑے گا۔
واضح رہے کہ پائلٹوں کے استعفیٰ اور بڑے پیمانے پر چھٹیوں سے پیدا ہونے والے بحران کی وجہ سے گزشتہ ہفتے وستارا کو سینکڑوں پروازیں منسوخ کرنا پڑی تھیں اور صرف پہلے 3 دنوں میں وستارا کی 150 سے زیادہ پروازیں منسوخ کی گئیں تھیں۔
دوسری جانب ایوی ایشن انڈسٹری کے ماہرین کو خدشہ ہے کہ اپریل کے لیے وستارا کی 10 فیصد پروازوں کی منسوخی کا اثر فضائی سفر کے اخراجات میں اضافے پر پڑ سکتا ہے اور متاثرہ روٹس پر سفر مہنگا ہو سکتا ہے۔