اسلام آباد: پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ نواز شریف نے مشرف کے ساتھ ڈیل اور معاہدہ کیا، مشرف سے این آر او کرکے اپنی خواہش پر جیل سے سعودی عرب منتقل ہوئے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’پاور پلے‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کیا، اعتزاز احسن نے کہا کہ پاناما لیکس آنے سے پہلے حسین نواز کا انٹرویو کرایا گیا تھا، نواز شریف نے لاعلمی کا موقف اختیار کیا اب وہ گواہ نہیں لاسکتے ہیں، بچوں کے نام پر فلیٹس کی ملکیت ایک مذاق ہے کہ پیسہ کہاں سے آیا۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف منی ٹریل پیش نہیں کررہے اور لاتعلقی کا اظہار کررہے ہیں، صفائی پیش نہ کرنے پر کیس ایک ہفتے میں ختم ہوجانا چاہئے، اعتزاز احسن کے مطابق نواز شریف لندن میں ہی عید کریں گے ان کو کوئی روکنے والا نہیں ہے، ان کا نام ای سی ایل میں نہیں ڈالا جائے گا۔
اعتزاز احسن کے مطابق میاں صاحب کو نکالا نہیں گیا اب بھی وہ پارٹی کی صدارت کرتے ہیں، میاں صاحب ایک طرف شہباز شریف اور دوسری طرف وزیر اعظم بیٹھا ہوتا ہے، نواز شریف اس وقت خوش تھے جب نگراں بینچ نے یوسف رضا گیلانی کو سزا سنائی تھی، وہ اس وقت گیلانی کو کہتے تھے پہلے گھر جاؤ پھر اپیل کرو، ان کے کیس میں تو صرف سپریم کورٹ نگرانی کررہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مریم نواز کے لیے سوالات کچھ مختلف ہوں گے، ان سے کیلبری فونٹ والا سوال براہ راست ہوگا، جس فونٹ سے اور جس تاریخ کو ٹرسٹ ڈیڈ بنی وہ فونٹ اس وقت دستیاب نہیں تھا، مریم نواز نے ایک پروگرام میں کہا تھا میری کوئی جائیداد نہیں وہ سوال بھی ہوگا، مریم نواز سے یہ سوال ہوسکتا ہے جو بھی آمدن ہے اس پر ٹیکس کتنا دیا ہے۔
اعتزاز احسن نے کہا کہ ہمارا ووٹر نہیں چاہتا تھا کہ ہم ن لیگ کو پارلیمنٹ میں سپورٹ کریں، بلاول بھٹو کے سیاست میں آنے سے کارکنان پرعزم ہیں، الیکشن وقت پر ہوتے نظر آرہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے چند تیر پی پی کے لوگوں کو لگے مگر زیادہ نقصان ن لیگ کو ہورہا ہے جبکہ شہباز شریف کی حکومت نے کارکنوں سے روزگار کے مواقع چھین لئے ہیں۔