تازہ ترین

وزیراعظم شہبازشریف کو امریکی صدر جو بائیڈن کا خط، نیک تمناؤں کا اظہار

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم شہباز...

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

بھارتی پارلیمنٹ کی دیوار پر ’اکھنڈ بھارت‘ کے نقشے نے مودی کی انتہا پسندی بے نقاب کر دی

مُودی سرکار کا گھناؤنا چہرہ ایک بار پھر بے نقاب ہو گیا، بھارتی پارلیمنٹ کی دیوار پر ’اکھنڈ بھارت‘ کے نقشے نے مودی کی انتہا پسندی کو دنیا پر منکشف کر دیا۔

بھارتی پارلیمنٹ کی عمارت پر قدیم ہندوستانی سوچ کے اثر کو ظاہر کرنے والی دیوار پر منظر کشی نے ظاہر کیا کہ یہ اکھنڈ بھارت کے عزم کی نمائندگی کرتا ہے، جسے آر ایس ایس نے ’ثقافتی تصور‘ کے طور پر بیان کیا ہے۔

آر ایس ایس کے مطابق، اکھنڈ بھارت تصور سے مراد غیر منقسم ہندوستان ہے جس کی جغرافیائی وسعت قدیم زمانے میں بہت وسیع تھی یعنی موجودہ افغانستان، پاکستان، بنگلا دیش، سری لنکا، میانمار اور تھائی لینڈ۔

مودی سرکار اب بہ ضد ہے کہ اکھنڈ بھارت کے تصور کو موجودہ دور میں، آزادی کے وقت مذہبی خطوط پر ہندوستان کی تقسیم کو دیکھتے ہوئے، ثقافتی تناظر میں دیکھا جانا چاہیے نہ کہ سیاسی طور پر۔

نئی پارلیمنٹ کی عمارت کا افتتاح نریندر مُودی نے 28 مئی کو کیا تھا جو ماضی کی اہم ریاستوں اور شہروں کو نشان زد اور موجودہ پاکستان میں اس وقت کے ٹیکسلا میں قدیم ہندوستان کے اثر کو ظاہر کرتا ہے، بی جے پی کی کرناٹک یونٹ نے نئے پارلیمنٹ ہاؤس کے اندر آرٹ ورکس کی تصویریں شیئر کیں، جن میں قدیم ہندوستان، چانکیہ، سردار ولبھ بھائی پٹیل اور بی آر امبیڈکر اور ملک کے ثقافتی تنوع کے نقشے شامل ہیں۔

کرناٹک کے بی جے پی رہنما نے لکھا: ’’نئی پارلیمنٹ میں اکھنڈ بھارت ہمارے طاقت ور اور خود انحصار ہندوستان کی نمائندگی کرتا ہے۔‘‘ ممبئی سے لوک سبھا کے رکن منوج کوٹک نے کہا ’’ہماری سوچ تھی کہ قدیم زمانے میں ہندوستانی فکر کے اثر کو ظاہر کرنا ہے، یہ شمال مغربی خطے میں موجودہ افغانستان سے لے کر جنوب مشرقی ایشیا تک پھیلا ہوا ہے۔‘‘

Comments

- Advertisement -