لاہور: پاکستان کے معروف گلوکار اخلاق احمد کو ہم سے بچھڑے 18 برس بیت گئے۔
تفصیلات کے مطابق اپنی مسحور کن آواز سے پاکستانی فلموں میں گیتوں کے ذریعے جان ڈالنے والے اخلاق احمد نے 1974 میں بننے والی فلم چاہت میں ’’ساون آئے ساون جائے‘‘ گایا جو بعد میں اُن کی پہچان بن گیا۔
اخلاق احمد نے شوبز کی دنیا میں اُس وقت قدم رکھا جب گلوکاروں کا فلمی دنیا میں جگہ بنانا نہایت مشکل تھا تاہم اخلاق احمد نے اپنی مسحور کن آواز اور انتھک محنت سے ایک الگ مقام حاصل کیا۔ بعد ازاں اخلاق احمد نے فلم ’’بندش‘‘ میں ’’سونا نہ چاندی نہ کوئی محل‘‘ جیسا گیت گا کر شہرت کی بلندیوں کو چھوا۔
ویڈیو دیکھیں
گلوکار نے بطور پلے بیک سنگر پاکستانی فلم انڈسٹری کے لیے کام کی اور کیرئیر کے دوران 86 فلموں کے لیے 177 نغمات گائے اُن کے گائے ہوئے گانے آج بھی لوگوں میں مقبول ہیں۔
ویڈیو دیکھیں
اخلاق احمد کئی برس تک کینسر کے موذی مرض میں مبتلا رہے اور چار اگست 1999 کو 49 برس کی عمر میں دنیا سے رخصت ہوگئے۔