واشنگٹن : امریکی محکمہ دفاع کا کہناہےکہ افغانستان میں امریکی فضائی حملے میں القاعدہ رہنما قاری یاسین ماراگیا۔
تفصیلات کےمطابق امریکی محکمہ دفاع نےتصدیق کردی کہ القاعدہ کااہم رہنماقاری یاسین انیس مارچ کوافغانستان میں ایک حملے میں ماراگیا۔
پینٹاگون کی جانب سے جاری بیان میں کہاگیاہےکہ قاری یاسین رواں ماہ 19مارچ کو افغانستان کے صوبے پکتیکا میں ہونے والی فضائی کارروائی میں ہلاک ہوا۔
بیان کےمطابق قاری یاسین کا شمار القاعدہ کے اہم رہنماؤں اوردہشتگردوں میں ہوتا تھا،اور وہ پاکستان میں دہشت گردی کے متعدد واقعات میں ملوث تھا۔
مزید پڑھیں:امریکہ کی شام میں فضائی کارراوئی‘القاعدہ کے11افراد ہلاک
امریکی وزیردفاع جیمز میٹس نے کہا کہ ’قاری یاسین اسلام کے نام پر معصوم لوگوں کو نشانہ بناکر مذہب کو بدنام کرنے کا واضح ثبوت ہے،مگر ایسےلوگ بچ نہیں سکیں گے‘۔
دوسری جانب پاکستانی دفترِ خارجہ نے بار ہا موقف اختیار کیا ہے پاکستان کے اندر حملے کرنے والے دہشت گردوں نےافغانستان میں پناہ لے رکھی ہے،قاری یاسین کی افغانستان میں ہلاکت بظاہراس دعوے کاثبوت ہے۔
واضح رہے کہ القاعدہ کا رہنما قاری یاسین لاہور میں مارچ 2009 میں سری لنکا کی کرکٹ ٹیم پر حملے اور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے نجی ہوٹل میرٹ میں اکتوبر 2008 میں ہونے والے خود کش حملے میں ملوث تھا۔