غزہ : الشفا اسپتال کے مسیحا بے بس ہوگئے، ڈائریکٹرمحمدابوسلمیہ کا کہنا ہے کہ مریض مرنے کے لیے چھوڑنے پر مجبور ہیں، صرف پین کلردے سکتے ہیں تاکہ وہ پرسکون انداز میں مرسکیں۔
تفصیلات کے مطابق اسرائیل نےغزہ کےشفاخانوں کومردہ خانوں میں تبدیل کردیا ہے ، اسرائیلی فورسز نے مسلسل چوتھے روز بھی الشفا اسپتال پرقبضہ کررکھا ہے اور تفتیش کےنام پر مریضوں اور ڈاکٹروں کومارا پیٹاجارہا ہے۔
الشفا اسپتال میں مریضوں سمیت سات ہزار پناہ گزین محصور ہوکر رہ گئے ہیں، الشفا اسپتال کے مسیحا بے بس ہوگئے۔
.
ڈائریکٹرمحمدابوسلمیہ نے کہا مریضوں کو مرنے کے لیے چھوڑنے پر مجبور ہیں، ہم آپریشن نہیں کرسکتے، صرف زخمیوں کوپین کلردےسکتے ہیں، تاکہ پرسکون انداز میں مرسکیں۔
انہوں نے کہا اسرائیل کانوزائیدہ بچوں کے لیے انکیوبیٹر فراہم کرنے کا دعویٰ جھوٹا ہے، بچوں کو فوری توجہ کی ضرورت ہے لیکن ہمارے پاس طبی سامان کی کمی ہے۔
ڈائریکٹر محمد ابو سلمیہ نے کہا مریض مرنے کے لیے چھوڑنے پر مجبور ہیں، آپریشن نہیں کرسکتے،زخمیوں کوپین کلردےسکتے ہیں۔۔تاکہ پرسکون انداز میں مرسکیں۔
محمد ابو سلمیہ کا کہنا تھا کہ اسرائیل کا نوزائیدہ بچوں کے لیے انکیوبیٹر فراہم کرنےکا دعویٰ جھوٹا ہے، بچوں کو فوری توجہ کی ضرورت ہے لیکن ان کے پاس طبی سامان کی کمی ہے۔
گذشتہ روز ڈائریکٹر الشفا اسپتال کا کہنا تھا کہ آئی سی یو میں موجود تمام مریض دم توڑ گئے ہیں اور قابض فوج نے الشفا اسپتال کے مختلف حصوں کو مکمل تباہ کردیا ہے۔
اسرائیلی فوجی شہید فلسطینیوں کی لاشیں بھی اٹھا کر اپنے ساتھ لے گئے ہیں جبکہ افواج کی جانب سے اسپتال کے احاطے میں گاڑیوں کو بھی تباہ کردیا گیا ہے۔