الاباما : امریکی ریاست الاباما میں سینیٹ کی نشست کے انتخابات میں پچیس سال میں پہلی مرتبہ ڈیموکریٹ امیدوار ڈگ جونز نے میدان مار لیا، اس کامیابی کو ری پبلکن پارٹی سمیت صدر ٹرمپ کی شکست بھی قرار دیا جارہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق 25 سال میں پہلی مرتبہ قدامت پسند امریکی ریاست الاباما نے سینٹ کیلئے ایک ڈیموکریٹ کو منتخب کر لیا ہے، اس انتہائی اہم الیکشن میں ڈیموکریٹک امیدوار ڈگ جونز نے ری پبلکن پارٹی کے رائے مور کو شکست دی۔
اس اہم الیکشن کے بعد ری پبلکن پارٹی کو سینٹ میں ڈیموکریٹک پارٹی پر صرف ایک نشست کی اکثریت حاصل رہ گئی ہے۔
ڈگ جونز الاباما کی اس نشست پر ہونے والے انتخاب پر پورے امریکہ کی نظریں جمی ہوئی تھیں اور اسے صدر ڈانلڈ ٹرمپ کے مستقبل کیلئے ایک بڑا امتحان قرار دیا جارہا تھا۔
ری پبلکن پارٹی کے امیدوار رائے مور کو انتخابی مہم کے دوران خواتین کے ساتھ نازیبا حرکات کے الزامات کا بھی سامنا کرنا پڑا تھا تاہم ان الزامات کے باوجود صدر ٹرمپ نے رائے مور کی بھرپور حمایت کی تھی۔
اس نشست پر ڈیموکریٹ کی کامیابی کے بعد 100 رکنی امریکی سینٹ میں ری پبلکن کی اکثریت ایک نشست کی کمی کے بعد 51 ہوگئی ہے اور جنوری میں ڈگ جونز کی حلف برداری کے بعد ایوان میں ڈیموکریٹس کی تعداد 49 ہوجائے گی۔
اطلاعات کے مطابق ری پبلکن رائے مور نے اب تک شکست تسلیم نہیں کی ، ان کی مہم کی ٹیم کا کہنا ہے کہ رائے مور ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواست کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
دوسری جانب امریکی صدرڈونلڈٹرمپ کا کہنا ہے کہ الباما میں سینیٹ کی نشست ہارنے کے باجودان کا ایجنڈا متاثرنہیں ہوگا۔