عالمگیر ویلفیئر ٹرسٹ کے جوائنٹ سکریٹری (جنرل) اور ڈائریکٹر تعلقات عامہ شکیل دہلوی کا کہنا ہے کہ مشکل کی اس گھڑی میں جب پوری دنیا کرونا وائرس جیسے وبائی مرض سے نبرد آزما ہے، ہم سب کو متحد ہو کر اپنی ذمہ داری نبھانی ہوگی اور معاشرے کا مراعات یافتہ طبقہ ہونے کی حیثیت سے اپنے ضرورت مند ہم وطنوں کی داد رسی کرنا ہوگی۔
عالمگیر ویلفیئر ٹرسٹ دن رات ان ضرورت مندوں کی خدمت کے لیے کوشاں ہے جن کی نگاہیں مدد کے لیے ہماری جانب دیکھ رہی ہیں، ایک منظم طریقہ کار کے تحت ٹرسٹ غربا میں نہ صرف تیار کھانا تقسیم کررہا ہے بلکہ اس سلسلے میں کراچی اور اسلام آباد کے دفاتر شب و روز مخیر حضرات کی خدمت کے لیے کھلے ہوئے ہیں۔
ٹرسٹ کرونا وائرس لاک ڈاؤن سے متاثرہ افراد کو مدد فراہم کرنے کے لیے حکومت سندھ کے ساتھ مل کر بھرپور کام کر رہا ہے، عالمگیر ویلفئیر ٹرسٹ نہ صرف روزانہ کی بنیاد پر غریب خاندانوں میں پکا ہوا کھانا بانٹ رہا ہے بلکہ ان کی راشن کی ضروریات کا بھی خیال رکھا جا رہا ہے۔
کرونا وائرس کیا ہے؟
کوویڈ 19 کو عام طور پر کرونا وائرس کے نام سے جانا جاتا ہے، یہ ایک قابل ترسیل بیماری ہے۔ یہ بیماری مریض میں سانس کے متعدی اور جان لیوا مسائل پیدا کرتی ہے مگر خوش آئند امر یہ ہے کہ یہ قابل علاج بھی ہے۔
ڈبلیو ایچ او کے مطابق ایسے افراد جو قلبی امراض، پھیپھڑوں کے امراض، ذیابیطس یا کینسر کے مرض کا شکار ہیں وہ اس بیماری کا زیادہ شکار ہیں۔ ان کواس بیماری سے زیادہ خطرہ ہے۔ بدقسمتی سے ابھی تک کرونا وائرس کے لیے کوئی ویکسین دستیاب نہیں ہے۔ اس بیماری سے محفوظ رہنے کا واحد قابل عمل حل معاشرتی طور پر ایک دوسرے سے دور ہو جانا ہے تاکہ وائرس کے تسلسل کو توڑا جا سکے۔ ماہرین کے مشورے کے مطابق صابن سے باقاعدگی سے ہاتھ دھونے سے اور سینی ٹائزر کے باقاعدہ استعمال سے ہاتھوں کو جراثیم سے پاک کر کے وائرس سے محفوظ رہا جا سکتا ہے۔
اس وائرس کی علامات 14 دنوں کے اندر ظاہر ہوتی ہیں تاہم جب آپ کو سردی یا فلو ہے تو اس کی براہ راست تشخیص نہیں کی جاسکتی ہے۔ اس کی تشخیص صرف لیبارٹری ٹیسٹ سے ہی ممکن ہے۔
وائرس سے بچنے کے لیے حفاظتی اقدامات
اب ہر کوئی یہ جانتا ہے کہ ہر ایک کو جراثیم سے بچنے کے لیے اپنے ہاتھ بار بار دھونے چاہیئں، ہاتھ ملانے سے بچنا چاہیئے اور سینی ٹائزر کو ہاتھوں پر ملنا چاہیئے۔
ڈبلیو ایچ او نے لوگوں کو 3 فٹ یا 1 میٹر تک معاشرتی دوری قائم رکھنے کا مشورہ دیا ہے۔ زیادہ افراد والے مقامات مثلاً بازار وغیرہ میں جاتے وقت بھی اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ دوسرے شخص سے 6 فٹ دور کھڑے ہیں۔
اگر کسی کو چھینک یا کھانسی آرہی ہو تو اسے چاہیئے کہ وہ اپنے منہ یا ناک کو ڈھانپ لے۔ جب کوئی چھینک رہا ہو یا کھانس رہا ہو تو احتیاطاً 1 میٹر کے فاصلے کو سختی سے قائم رکھنے کا مشورہ ہے۔ اس کے علاوہ چونکہ ہاتھ کسی بھی سطح سے وائرس کے جراثیم اٹھا سکتے ہیں اور جسم میں داخل ہو ک ر آپ کو بیمار کر سکتے ہیں اس وجہ سے آنکھوں، منہ اور ناک کو بھی نہ چھونے کا مشورہ دیا جاتا ہے کیونکہ یہ وائرس کے لیے بہت سہل راستہ ہیں۔
اگر آپ بیمار محسوس کر رہے ہیں جیسا کہ بخار، کھانسی، فلو، سانس لینے کا مسئلہ، تو گھر پر ہی رہیں اور لوگوں سے ملنے سے گریز کریں۔ حفظ ماتقدم کے طور پر محکمہ صحت کے حکام کو مطلع کریں تاکہ اگر ضروری ہو تو آپ کو اگلا قدم تجویز کیا جا سکے۔
ڈبلیو ایچ او کے مطابق ایک اور اہم حفاظتی تدبیر جو لوگوں کو اپنا لینی چاہیئے وہ یہ ہے کہ اگر انہوں نے گذشتہ 14 دنوں میں اس وائرس سے متاثرہ علاقوں کا سفر کیا ہے تو انہیں خود کو الگ تھلگ رکھنا چاہیئے۔ یہ جاننے کے لیے کہ آیا آپ میں علامات ہیں یا نہیں کم از کم 14 دن کا قرنطینہ تجویز کیا گیا ہے۔
اس خطرناک صورتحال میں ذمہ داری کا مظاہرہ کرنے سے آپ نہ صرف خود کو بلکہ دوسروں کو بھی محفوظ کر سکتے ہیں۔ آپ یہ مندرجہ ذیل طریقے سے کر سکتے ہیں:
معاشرتی دوری سے (گھر میں رہیں محفوظ رہیں)
ماسک پہن کر
ہاتھ دھوکر
کوئی قریبی رابطہ نہ کر کے
آپ ضرورت مندوں کی مدد کرنے میں ہماری مدد کس طرح کرسکتے ہیں؟
عالمگیر ویلفیئر ٹرسٹ کمیونٹی کی مدد کرنے اور امدادی خدمات پیش کر کے حکومت کی مدد کے لیے پوری کوشش کر رہا ہے۔
زکوٰۃ، صداقات، خیرات کی شکل میں عالمگیر ویلفیئر ٹرسٹ کو زیادہ سے زیادہ عطیات دیں جس سے ہمیں سفید پوش خاندانوں کی روز مرہ کی ضروریات کی بروقت دستیابی اور فراہمی میں سہولت ملے گی اور انہیں پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔
آپ رمضان کے مقدس مہینے کا انتظار کیے بغیر آج بھی اپنی زکوٰۃ نکال سکتے ہیں، اس کا مقصد یقینی طور پر ویسا ہی پورا ہوگا۔ یہی زکوٰۃ کی ادائیگی کا درست وقت ہے کیونکہ دین اور انسانیت کا فی الحال یہی تقاضا ہے۔
آن لائن فنڈز کے لیے رابطہ کریں: 111-153-153
عطیات کے لیے کسی بھی وقت وزٹ کریں
www.alamgirwelfaretrust.com.pk