تازہ ترین

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

جون تک پی آئی اے کی نجکاری کا عمل مکمل کرلیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ

کراچی : وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا ہے کہ پی...

اڈیالہ جیل سے متعلق تہلکہ خیز رپورٹ منظرعام پر آگئی

راولپنڈی کے اڈیالہ جیل سے متعلق انسانی حقوق کمیشن کی تہلکہ خیز رپورٹ منظرعام پر آگئی۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق اڈیالہ جیل میں 119 ایچ آئی وی ایڈز کے پازیٹو قیدی ہونے کا انکشاف ہوا ہے جبکہ جیل میں گنجائش سے زائد 180 فیصد قیدی بھی موجود ہیں۔

جیل میں 2174 قیدیوں کی گنجائش ہے جبکہ 6098 قیدی موجود ہیں اور ان سب کی دیکھ بھال کے لیے صرف ایک ڈاکٹر موجود ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ عملے کی عرصہ دراز سے ایک جگہ تعیناتی سے بھی کرپشن کے لیے جڑیں مضبوط ہوئی ہیں جیل کا ایک اہلکار اے ایس ماتا کم و بیش 28 سالوں سے تعینات ہے جبکہ ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ دس سال سے زائد تعینات ہیں۔

اڈیالہ جیل میں 1404 منشیات کے عادی قیدی اور 82 کم عمر قیدی موجود ہیں اور قیدیوں پر ٹائر کی ربر سے تشدد کیے جانے کا بھی انکشاف ہوا ہے۔

انسانی حقوق کمیشن کی انکوائری میں تشددکےمتعددواقعات سامنےآئے ہیں جس میں 35 قیدیوں کے بیانات ریکارڈ کیے گئے 26 نے تشدد اور 100 فیصد قیدیوں نے جائز کام کے لیے بھتہ خوری کا الزام عائد کیا ہے۔

کمیشن کی رپورٹ کے مطابق جیل میں خیبرپختونخوا کے 900 قیدی موجود ہیں جبکہ 800 کی گنجائش والی ہری پور جیل میں صرف 300 قیدی موجود ہیں اور کے پی کے قیدیوں کو اڈیالہ سے منتقل نہیں کیا جارہا ہے۔

جیل میں تشدد سے متعلق 5 بل اسمبلی میں پیش کیے گئے جس میں سے ایک بھی منظور نہ ہوا، علاوہ ازیں 7.5 ملین کی ضرورت کے باوجود صرف 1.5 ملین کا میڈیکل بجٹ دیا جاتا ہے۔

Comments

- Advertisement -