پشاور: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے 24 نومبر کو اسلام آباد میں احتجاج کیلیے حکومت کی جانب سے لگائی گئیں رکاوٹیں ہٹانے کیلیے بڑی مشینری ساتھ لانے کا اعلان کر دیا۔
ترجمان وزیر اعلیٰ نے اپنے بیان میں بتایا کہ اسلام آباد کے ڈی چوک میں احتجاج کی تیاری مکمل کر لی ہے، کل خیبر پختونخوا سمیت ملک بھر سے قافلے ڈی چوک پہنچیں گے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت جتنی رکاوٹیں کھڑی کرے انہیں عبور کر کے اسلام آباد پہنچنا ہے، روکاوٹیں ہٹانے کیلیے ہر جلوس کے ساتھ بڑی مشینری لا رہے ہیں، سرکاری مشینری استعمال نہیں کریں گے بلکہ 50 سے زائد نجی ایکسیویٹر اور ہیوی مشینری لا رہے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پولیس کی جانب سے شیلنگ روکنے کیلیے جدید مشینری حاصل کر لی ہے، آنسو گیس کے باعث ہوا کا رُخ موڑنے کیلیے انتظامات کر لیے، قافلوں کے ساتھ صرف ریسکیو کی ایمبولینس سروس حاصل کریں گے۔
یاد رہے کہ پی ٹی آئی نے 24 نومبر کے احتجاج کی کال واپس نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ پی ٹی آئی سیاسی کمیٹی کے رات گئے ہونے والے اہم اجلاس کے اعلامیے میں بتایا گیا کہ 24 نومبر کی احتجاج کی کال واپس نہیں لیں گے۔
اعلامیے کے مطابق بانی پی ٹی آئی کے مطابق پُرامن احتجاجی تحریک کا آغاز 24 نومبر کو ہوگا، پاکستان بھر کے ہر شہر سے قافلے اسلام آباد کی طرف اپنے سفر کا آغاز کریں گے۔
اس میں مزید بتایا گیا کہ تحریک اس وقت تک جاری رہے گی جب تک اہداف حاصل نہیں کر لیے جاتے، بے گناہ لیڈران، کارکنان اور بانی پی ٹی آئی کو رہا کیا جائے، 26ویں آئینی ترمیم کی تنسیخ اور 8 فروری کا حقیقی مینڈیٹ بحال کیا جائے۔
اجلاس میں کہا گیا کہ سیاسی کمیٹی نے بگڑتی معاشی صورتحال اور بڑھتی دہشتگردی کے واقعات کا نوٹس لیتے ہوئے معاملات کے فوری حل کے زمرے میں حکومتی بے حسی پر شدید تنقید کی گئی۔