تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

والدہ کے لیے نامناسب الفاظ پر حنا درانی کا علی عظمت کو کرارا جواب

پاکستانی گلوکار علی عظمت کی جانب سے ملکہ ترنم نورجہاں کے حوالے سے کہے گئے جملوں پر میڈم کی صاحبزادی حنا درانی نے خاموشی توڑتے ہوئے گلوکار کا نام لیے بغیر ان کو جواب دے دیا۔

اس حوالے سے حنا درانی نے علی عظمت کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے ایک طویل کیپشن کے ساتھ سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر پوسٹ شیئر کی۔

انہوں نے اپنی پوسٹ میں والدہ کیلئے لیجنڈری دلیپ کمار کے وہ الفاظ بھی شیئر کیے جس میں وہ ملکۂ ترنم کو خوبصورت الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔

حنا درانی نے اپنی طویل پوسٹ میں کہا کہ میڈم نور جہاں کا نام لفظ "عظمت” کے مترادف کہا جائے تو غلط نہ ہوگا، میڈم نور جہاں ایک ایسی خاتون تھیں جنہوں نے اپنے ملک اور اپنے فن کے لیے زیادہ سے زیادہ کام کیا جس کا کوئی زندگی بھر خواب ہی دیکھ سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میری والدہ نے ہر وہ اعزاز اپنے نام کیا جو کسی بھی انسان کی خواہش ہوسکتی ہے۔

حنا درانی نے علی عظمت کے بیان کا ذکر کیے بغیر کہا کہ مجھے پچھلے کچھ دنوں میں بے شمار پیغامات موصول ہوئے کہ میں ان شخص کو جواب دوں جس نے میری والدہ کے لیے نامناسب الفاظ استعمال کیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس شخص کیلئے میرا پسندیدہ اقتباس ہے کہ ’جو آپ میرے بارے میں کہہ رہے ہیں، وہ الفاظ آپ کی شخصیت کی ترجمانی کرتے ہیں۔

حنا درانی نے یہ بھی کہا کہ جب کوئی احترام کی حدوں کو توڑنے والی رائے کا اظہار کرتا ہے تو وہ آپ کو دکھاتا ہے کہ اس میں شائستگی کا عنصر موجود نہیں ہے۔

حنا درانی نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ کسی کا احترام کرنا آپ کی شخصیت کے معیار کو ظاہر کرتا ہے، اظہار رائے کی آزادی ایک اچھی چیز ہے لیکن اسے دوسروں کے لیے ناراضی کا ذریعہ بننے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ کسی دوسرے کی تذلیل کرنا اب بظاہر جائز ہے کیونکہ ’مجھے اپنے جذبات کا اظہار کرنے کی اجازت ہے‘ کا حق استعمال کرتے ہوئے ہم دوسرے لوگوں کی دل آزاری کی وجہ بنتے ہیں۔

حنا درانی نے اظہارِ برہمی کیا کہ پاکستان کی میوزک انڈسٹری کے نمائندے کے حالیہ انٹرویو میں دیے غیر منظم اور انتہائی غیر منصفانہ ریمارکس پر ہمیں اختلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ نورجہاں وہ تھیں جو یہ شخص پوری زندگی لگا کر بھی نہیں بن سکتا۔

Comments

- Advertisement -