کراچی : گلوکار علی گل پیر نے ‘تاڑو ماڑو’ گانا ریلیز کرنے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ والدہ کی گھورنے والے افراد سے حفاظت کرنا چاہتا تھا، باہر نکلا تو پتہ چلا ہر خاتون کا یہی مسئلہ ہے۔
تفصیلات کے مطابق مزاحیہ اور چلبلے فنکاروں میں شمار ہونے والے نوجوان گلوکار و ریپر علی گل پیر نے خواتین کے مسائل اجاگر کرنے اور معاشرے میں خواتین سے متعلق شعور بیدار کرنے کےلیے عملی اقدامات شروع کردئیے۔
علی گل پیر کی حس مزاح کمال ہے اور ان کا سوشل میڈیا اکاونٹ بھی مزاح بھرا ہوتا ہے لیکن یہ جوان ایک درد مند انسان ہے جسے خواتین مسائل کا بہت زیادہ احساس ہے اور احساس کی وجہ ان کی والدہ ہیں۔
علی گل پیر نے نجی نشریاتی ادارے کے پروگرام میں بتایا کہ والدین کی طلاق کے بعد وہ اپنے والدہ کے ساتھ مقیم تھے اور جب والدہ گھر سے نکلتی تھی تو لوگ انہیں گھورتے تھے علی گل کو اچھا نہیں لگتا تھا۔
علی گل پیر نے کہا کہ میں اپنی والدہ کی حفاظت کرنے کےلیے اپنی والدہ کو گھورنے والوں کو گھورتا تھا لیکن جب میں باہر نکلا تو معلوم ہوا کہ یہ مشکل تو گھر سے باہر نکلنے والی ہر خاتون کو درپیش ہے۔
انہوں نے بتایا کہ میں اسلام میں آباد ہوا اور 6 سال کینیڈا میں گزارے لیکن وہاں ایسا کچھ نہیں دیکھا۔
یہی وجہ تھی علی گل پیر نے بسوں میں سفر کرنے والی خواتین کے مسائل کی جانب لوگوں کی توجہ دلانے، خواتین کو پریشان کرنےاور انہیں گھورنے والے افراد کی نشاندہی کرنے کے لیے ‘تاڑو ماڑو’ گانا ریلیز کیا تھا۔