لاہور: سیشن کورٹ، لاہور میں آج میشا شفیع اور علی ظفر سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی.
تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل سیشن جج امجد علی شاہ نے کیس کی سماعت کی ، جس کے بعد سماعت 18 جون تک ملتوی کر دی گئی.
عدالت میں آج علی ظفرکے منیجر طہ نے اپنا بیان قلم بند کرایا، انھوں نے کہا کہ میں نے علی ظفرکے کردار سے متعلق کبھی غلط بات نہیں دیکھی.
اس موقع پر علی ظفر نے کہا کہ میشا شفیع نےہراساں کرنے کے بے بنیاد الزامات عائد کیے، میشا شفیع نے شہرت کے لیے جھوٹے الزامات عائد کیے.
گلوکار نے کہا کہ میشا شفیع کے جھوٹے الزامات سے دنیا میں شہرت متاثر ہوئی، عدالت میشا شفیع کو 100 کروڑ روپے ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دے.
مزید پڑھیں: علی ظفر کی میشا شفیع کو ایک بار پھر معافی مانگنے کی پیش کش
عدالت نے علی ظفر ہتک عزت کیس کی سماعت 18 جون تک ملتوی کرتے ہوئے مزید گواہان کو طلب کر لیا، آئندہ سماعت پرآخری گواہ کوبیان قلم بند کرانے کے لئے طلب کر لیا گیا.
خیال رہے کہ 31 مئی 2019 کو گلوکار علی ظفر نے ایک بار پھر میشا شفیع کو مشورہ دیا تھا کہ اگر وہ اپنے الزامات کی معافی مانگ لیں تو معاملات بہتر ہوسکتے ہیں۔ البتہ گلوکارہ کی جانب سے اس پیش کش کو رد کر دیا گیا۔