تازہ ترین

نئی شپنگ پالیسی کا اعلان، ٹیکسز میں بڑی چھوٹ

کراچی: وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی نے نئی شپنگ پالیسی کا اعلان کردیا جس میں شپنگ کمپنیز کو ٹیکس میں بڑی چھوٹ دی گئی ہے۔

اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق جمعے کے روز علی زیدی نے پریس کانفرنس کی جس میں انہوں نے نئی پالیسی اور شپنگ کمپنیز کو دی جانے والی ٹیکس کی چھوٹ کے حوالے سے آگاہ کیا۔

اُن کا کہنا تھا کہ میری ٹائم سیکٹر کو پاکستان میں کافی نظرانداز کیا گیا لیکن یہ سیکٹر بہت ساری وزارتوں سے منسلک ہے، تمام انڈسٹریز پورٹ کے ساتھ جڑتی ہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ شپنگ پالیسی کی تیاری میں مشیر تجارت رزاق داؤد نے بہت زیادہ مدد کی، 1972 میں جب اداروں کی نیشنلائزیشن ہوئی تو شپنگ انڈسٹری بھی اس کی زد میں آئی اور بری طرح‌ سے متاثر ہوئی۔

اُن کا کہنا تھا کہ نیشنلائزیشن کے بعد دیگر صنعتیں وقت کے ساتھ ساتھ مضبوط ہوئیں مگر جہاز رانی کی صنعت اپنے پیروں پر کھڑی نہیں ہوسکی کیونکہ ہمارے پاس کوئی جہاز نہیں اور ہمیں فریٹ کی مد میں بہت زیادہ رقم ادا کرنا پڑتی ہے۔

وفاقی وزیر نے بتایا کہ نئی پالیسی کے تحت جو بھی شخص پاکستان میں شپنگ کمپنی اور جہاز رجسٹرڈ کرے گا، اُسے 2030 تک کوئی کسٹم ڈیوٹی ادا نہیں کرنا ہوگی، پاکستان میں شپنگ کمپنی اور جہاز رجسٹرڈ کرنے والی کمپنی کو پہلے برتھ دیا جائے گا جبکہ رجسٹرڈ جہازوں کو بندرگاہ پر پہلے لنگر انداز کیا جائے گا۔

اُن کا کہنا تھا کہ جہاز پر کوئی انکم اور سیلز ٹیکس نہیں ہوگا، پاکستانی جھنڈے والے جہاز کو پورٹ پر کھڑے ہونے کا پہلا حق دیا جائے گا اور پرائیوٹ انٹرپرائزز کا فریٹ ڈالر کے بجائے روپے میں چارج کیا جائے گا۔

علی زیدی کا کہنا تھا کہ ’کارگو شپ خریدنے پر بینک تین فیصد رقم قرض کی صورت میں ادا کرے گا ‘۔

Comments

- Advertisement -