تازہ ترین

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بھارتی ترنگے والے ڈور میٹس کے بعد ’گاندھی چپل‘ فروخت کے لیے پیش

نیویارک: آن لائن خرید و فروخت کی مشہور ویب سائٹ ایمازون نے بھارتی جھنڈے والے ڈور میٹس کے بعد مہاتما گاندھی چپل بھی فروخت کے لیے پیش کردی جس نے ایک بار پھر بھارتیوں کو چراغ پا کردیا۔

صرف دو دن قبل ہی ایمازون کینیڈا نے اپنی ویب سائٹ پر ایسے ڈور میٹس فروخت کے لیے پیش کیے تھے جن پر مختلف ممالک کے جھنڈے بنے ہوئے تھے۔ ان جھنڈوں میں سے ایک بھارتی ترنگا بھی تھا۔

اشتہار کے جاری ہوتے ہی دنیا بھر میں مقیم بھارتیوں نے اپنے غم و غصہ کا اظہار شروع کردیا یہاں تک بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج نے ایمازون کو دھمکی دی کہ اگر انہوں نے مذکورہ ڈور میٹس اپنی ویب سائٹ سے نہ ہٹائے تو آئندہ ایمازون حکام کو بھارتی ویزہ جاری نہیں کیا جائے گا۔

انہوں نے ایمازون سے اس معاملے پر معافی کا مطالبہ بھی کیا تھا۔

بھارتی وزیر خارجہ کی اس دھمکی کے بعد ایمازون نے مذکورہ ڈورمیٹس تو اپنی ویب سائٹ سے ہٹا دیے، تاہم معافی نہیں مانگی۔ لیکن اس معاملے کی گرد ابھی بیٹھنے بھی نہ پائی تھی کہ ایمازون نے بھارتی رہنما گاندھی کی تصاویر والی چپلیں فروخت کے لیے پیش کردیں۔

gandhi-2

ایمازون کا کہنا ہے کہ یہ ایسی پروڈکٹ ہے جو بہت خوبصورت دکھائی دے گی اور دیکھنے والوں کو مسکرانے پر مجبور کردے گی۔

معاملے پر ایک بار پھر بھارتی وزارت خارجہ حرکت میں آئی اور اس بار نرمی سے کام لیتے ہوئے ایمازون حکام کو پیغام پہنچایا گیا کہ کسی ’تیسری‘ پارٹی کو پلیٹ فارم فراہم کرتے ہوئے ایمازون کو بھارتیوں کے جذبات و احساسات کا خیال رکھنا چاہیئے۔

g2

اس پیغام کے چند گھنٹے بعد یہ چپلیں بھی ایمازون کی ویب سائٹ سے غائب ہوگئیں تاہم بھارتیوں کا غصہ کم نہ ہوا اور انہوں نے ٹوئٹر پر ایمازون کے خلاف اپنی بھڑاس نکالنی شروع کردی۔

ایک ٹوئٹر صارف کا کہنا تھا کہ تصور کریں کہ آپ نے ایسی چپلیں پہنی ہوں جن پر آپ کے والدین کی تصاویر بنی ہوں، ان چپلوں کو پہن کر آپ خود کو کتنا آرام دہ محسوس کریں گے؟

کئی ٹوئٹر صارفین نے بھارت میں ایمازون پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔

Comments

- Advertisement -