تازہ ترین

توشہ خانہ کیس، نیب نے عمران خان کو طلب کر لیا

توشہ خانہ کیس میں نیب راولپنڈی نے پاکستان تحریک...

سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی ایک اور مبینہ آڈیو سامنے آگئی

اسلام آباد : سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی...

توشہ خانہ کیس :عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کل نیب میں طلب

لاہور : قومی احتساب بیورو (نیب) نے توشہ خانہ...

امیر جماعت اسلامی نے امن مارچ کا اعلان کردیا

پشاور : امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان پر عمل نہیں کیا گیا، 8 فروری کو امن مارچ کریں گے، حکومت عوام کا خون نچوڑنے پر تلی ہوئی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ پشاور پولیس لائن کا واقعہ سانحہ اے پی ایس کے بعد دوسرا بڑا سانحہ ہے۔

سراج الحق کا کہنا تھا کہ اے پی ایس کے بعد اس وقت کی حکومت نے نیشنل ایکشن پلان کا اعلان کیا تھا لیکن افسوس کہ نیشنل ایکشن پلان پر اب تک مکمل عمل نہیں کیا گیا۔

حکومتی پالیسی پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے دنیا بھر کے دورے کئے مگر افغانستان نہیں گئے، جب تک افغانستان کے ساتھ معاملات ٹھیک نہ ہوں امن قائم نہیں ہوسکتا۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ آئی ایم ایف کے دباؤ پر حکومت عوام کا خون نچوڑنے پر تلی ہوئی ہے، مرکزی و صوبائی حکومتیں عوام کی توقعات پر پورے نہیں اتریں۔

ان کا کہنا تھا کہ8 فروری کو امن مارچ کریں گے، جس میں امن کے قیام اور دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے حکومت سے پلان کا مطالبہ کیا جائے گا، حکومت کی جانب سے بلائی گئی اے پی سی میں شرکت کرینگے۔

انہوں نے کہا کہ پشاور کی مسجد میں حملے کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، دہشت گردوں نے اللہ کے گھر،نمازیوں کو بھی نہیں دیکھا، ملک میں پھیلی سیاسی بےیقینی سے دہشت گردوں کے لیے مناسب ماحول بن گیا۔

سراج الحق نے کہا کہ لگتا ہے اب حکومت کسی اور سانحہ کے انتظار میں ہے، عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا ہے، قبائلی عوام بھی شدید اضطراب کی کیفیت میں ہیں، وہ اب خود کو لاوارث سمجھتے ہیں،۔

سراج الحق نے مزید کہا کہ یہ لوگ اگر ملک نہیں سنبھال سکتے، لوگوں کو امن نہیں دے سکتے تو انہیں حکومت کرنے کا کوئی حق نہیں، حکومت اوراداروں کی ذمہ داری ہے کہ عوام کو امن دیں۔

Comments