پشاور: پشاور ہائی کورٹ نے نیب کو مسلم لیگ ن کے رہنما امیر مقام کی گرفتاری سے روک کر تحقیقات کا حکم جاری کردیا۔
تفصیلات کے مطابق پشاور ہائی کورٹ میں امیر مقام کی جانب سے دائر ضمانت قبل ازگرفتار درخواست پر سماعت ہوئی جس کے دوران مسلم لیگ رہنما کے وکیل نے دلائل دیے۔
وکیل نے معزز جج کو آگاہ کیا کہ میرے مؤکل امیر مقام کے خلاف اثاثہ جات کی انکوائری نیب میں چل رہی ہے، قومی احتساب بیورو تفتیش کے لیے بلا کر گرفتار کرلیتا ہے لہذا نیب کو گرفتاری سے روکا جائے۔
مزید پڑھیں: کے پی کے: جماعت اسلامی کے اہم رہنما مسلم لیگ ن میں شامل، امیر مقام کی مخالفین پر کڑی تنقید
پشاور ہائی کورٹ نے درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ:نیب پہلے تحقیقات مکمل کرے اور اگر گرفتار کرنا ہے تو پہلے وارنٹ جاری کرے، بغیروارنٹ کےگرفتاری کا قانونی جواز نہیں ہے۔ پشاور ہائی کورٹ نے آئندہ سماعت پر نیب سے جواب طلب کرلیا۔
بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امیر مقام کا کہنا تھا کہ نیب نے جب بلایا حاضر ہوئے اور آئندہ بھی قانون کی پاسداری کرتے رہیں گے، مجھ پر کرپشن ثابت ہوئی تو سزا کے لیے تیار ہوں۔
اُن کا کہنا تھا کہ ‘نواز شریف نے پورے ملک میں ترقیاتی کام کیے، ملکی تاریخ میں اس طرح کی انتقامی کارروائی کبھی نہیں دیکھی، سابق وزیراعظم کا کیا قصور ہے یہ ابھی تک سمجھ سے بالاتر ہے۔
یہ بھی پڑھیں: انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر امیر مقام عدالت میں طلب
امیر مقام کا کہنا تھا کہ احتساب سب کاہونا چاہیے، بی آر ٹی منصوبے کا بھی احتساب ہو ۔ مسلم لیگ ن کے رہنما نے نیب قوانین میں ترمیم کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ قومی احتساب بیورو کو جو اختیار ملا کو کسی کو بھی اندر رکھ سکتا ہے، ایسے قانون میں ترامیم کی ضرورت ہے۔