تازہ ترین

اسرائیل کا ایران کے شہر اصفہان پر میزائل حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ایران کا رویہ خطرناک ہے، دنیا اسے روکے، امریکا کی دہائی

واشنگٹن: امریکی حکومت نے کہا ہے کہ خطے میں ایران کا رویہ خطرناک ہے، عالمی برادری اسے تبدیل کرانے کے لیے تہران پر دباؤ ڈالے۔

تفصیلات کے مطابق وائٹ ہاؤس سے جاری بیان میں وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری سارہ ہکابی سینڈرز نے کہا کہ ایرانی پاسدارانِ انقلاب مشرق وسطیٰ میں بدامنی پھیلانے کے لیے ذمے دار ہے۔

امریکا نے کہا ہے کہ ایران کی ’آوارہ گردی‘ خطے کی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ بن چکی ہے، اسے راہ رست پر لانے کے لیے دنیا تہران پر سخت دباؤ ڈالے۔ خیال رہے کہ امریکا نے ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ ختم کرنے کے بعد ایران پر پابندیاں عائد کرنے کا آغاز کردیا ہے۔

وائٹ ہاؤس کا کہنا تھا کہ شام کے اندر سے اسرائیل کے زیر کنٹرول وادی گولان پر میزائل حملے، یمن میں حوثیوں کو اسلحہ کی سپلائی اور سعودی عرب پر بیلسٹک میزائل حملوں میں معاونت تہران کی جارحانہ پالیسی کا کھلا ثبوت ہے۔

اسرائیلی حملے


دوسری طرف شام کے اندر اسرائیل کی طرف سے ہونے والے فضائی حملوں میں گیارہ ایرانی جاں بحق ہوگئے ہیں، اس بات کا اعلان شام میں انسانی حقوق کے ایک نگراں گروپ کی جانب سے کیا گیا۔

اسرائیل کی جانب سے کی جانے والی بم باری اور فضائی حملوں میں مجموعی طور پر ستائیس جانیں ضائع ہوئیں، جن میں شامی فوج کے تین افسران سمیت چھ اہل کار بھی شامل ہیں۔ اس حملے میں دس غیر شامی بھی جاں بحق ہوئے۔

امریکی حکومت نے ایران پر پابندیوں کا آغاز کردیا


اسرائیل کے مطابق اس نے شامی فوج کے زیر انتظام پانچ طیارہ شکن بیٹریوں پر بھی بم باری کی جن کے ذریعے اسرائیلی طیاروں کی جانب فائرنگ کی گئی تھی۔

واضح رہے کہ دو روز قبل اسرائیل شام میں ایرانی اہداف پر متعدد حملوں کا اعتراف کرچکا ہے جن کے بارے میں کہا گیا کہ یہ گولان کے پہاڑی علاقے میں اسرائیلی اڈوں پر ایران کی طرف سے میزائل داغے جانے کا جواب ہے۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -