تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

امریکی عدالت نے اپنے شہری کو عراق میں تشدد اور دیگر جرائم کا مرتکب قرار دے دیا

امریکا کی عدالت نے اپنے ایک شہری کو عراق میں تشدد اور دیگر جرائم کا مرتکب قرار دیا ہے جس میں اسے عمر قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی ریاست پینسلوینیا کی وفاقی عدالت نے 54 سالہ راس روگیو نامی امریکی شہری کو عراقی کردستان میں پُر تشدد واقعات سمیت دیگر جرائم کا مرتکب ٹھہرا دیا ہے۔ اس جرم میں مجرم کو عمر قید ہو سکتی ہے۔

گزشتہ سال محکمہ انصاف نے تشدد کے قانون 1994 کے تحت راس راگیو پر اذیت رسانی کے الزامات عائد کیے تھے۔

اس حوالے سے امریکی محکمہ انصاف کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سال 2015 میں راس راگیو ایم فور آٹومیٹک رائفل تیار کرنے کے لیے عراقی کردستان میں اسلحے کی فیکٹری کھولنے جا رہا تھا جس کے لیے وہ امریکا سے غیر قانونی طور پر ہتھیاروں کے پارٹس درآمد کر رہا تھا جس پر اس کے ساتھی اہلکار نے اعتراضات اٹھائے تھے۔

محکمہ انصاف کے مطابق یورپی ملک ایسٹونیا سے تعلق رکھنے والے اس فیکٹری ملازم نے جب راس راگیو کے اس منصوبے پر سوال اٹھائے تو اسے کرد فوج کے ذریعے اغوا کروا دیا گیا اور 39 دن تک فوجی کیمپ میں رکھا گیا اس دوران راس روگیو نے اس سے پوچھ گچھ کی اور کئی بار تشدد بھی کیا۔

محکمہ انصاف نے مزید بتایا کہ راس راگیو نے وہاں موجود فوجیوں کو حکم دیا کہ وہ مذکورہ شخص کو پائپ سے ماریں، اس کا سانس روکنے کے لیے تھیلا استعمال کریں جب کہ تیز دھار آلہ دکھاتے ہوئے انگلیاں کاٹنے کی دھمکی دیں اس کے علاوہ ایک موقع پر راس نے متاثرہ شخص کی گردن کے گرد اپنی بیلٹ لپیٹی، اسے زمین پر پھینکا اور پھر لٹکا دیا یہاں تک کہ وہ بے ہوش گیا۔‘

اس سے قبل سال 2018 میں خودکار رائفل تیار کرنے کے منصوبے کی مد میں غیر قانونی طور پر درآمد کرائے گئے پارٹس کی بنیاد پر راس راگیو اور ان کی کمپنی پر 37 الزامات عائد کیے گئے تھے۔

جمعے کو امریکی عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے راس راگیو کو تشدد، سازش، غیر قانونی ہتھیاروں کی برآمد، منی لانڈرنگ، سمگلنگ اور دیگر جرائم کا مرتکب ٹھہرایا ہے جس میں اسے عمر قید کی سزا بھگتنا پڑ سکتی ہے۔

واضح رہے کہ تشدد کے قانون 1994 کے تحت اس سے قبل صرف ایک امریکی شہری چارلس ٹیلز کو سزا سنائی گئی ہے۔

Comments

- Advertisement -