تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

خاشقجی قتل محمد بن سلمان کی ایماء پر کیا گیا، امریکی میڈیا کا دعویٰ

واشنگٹن : امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کا خیال ہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کا قتل ولی عہد محمد بن سلمان کی ایماء پر کیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق ترکی کے دارالحکومت استنبول میں بہیمانہ طریقے سے قتل ہونے والے صحافی جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق امریکی خفیہ ایجنسی نے مزید انکشافات کردئیے۔

خاشقجی قتل کیس سے متعلق مزید تفصیلات منظر عام پر لاتے ہوئے امریکی خفیہ ادارے کا کہنا تھا کہ مقتول صحافی نے تی مرتبہ قاتلوں سے قتل نہ کرنے کی التجا کی تھی۔

امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق جمال خاشقجی کے آخری الفاظ تھے ’میرا دم گھٹ رہا ہے‘۔

امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ خاشقجی کے قتل پر مامور سعودی خفیہ ایجنسی کا اعلیٰ افسر واردات سے متعلق پل پل کی رپورٹ فون پر سعودیہ منتقل کررہا تھا۔

امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کا خیال ہے کہ جمال خاشقجی کا قتل سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی ایماء پر کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں : جمال خاشقجی قتل کے وقت سعودی ولی عہد نے پیغامات بھیجے، سی آئی اے کا دعویٰ

یاد رہے کہ اس سے پہلے بھی امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے نے دعویٰ کیا تھا کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے جمال خاشقجی قتل کے وقت اسکواڈ اور اپنے مشیر کو 11 میسجز کیے۔

مزید پڑھیں: سعودی صحافی کے قتل میں محمد بن سلمان کا ہی کردار تھا، امریکی سینیٹرز

دوسری جانب امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ سی آئی اے کے پاس اس بات کے شواہد موجود ہیں کہ سعودی ولی عہد سعود القحطائی کے ساتھ رابطے میں تھے، سعود القحطائی کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ ان کی نگرانی میں جمال خاشقجی کا قتل ہوا۔

خیال رہے کہ 2 اکتوبر میں سعودی صحافی جمال خاشقجی استنبول میں سعودی سفارت خانے گئے تھے جہاں انہیں قتل کردیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں : جمال خاشقجی کے قتل پر مزید شواہد درکار ہیں، امریکی وزیر دفاع

بیس اکتوبر کو سعودی عرب نے باضابطہ طور پر یہ اعتراف کیا تھا کہ صحافی جمال خاشقجی کو استنبول میں قائم سفارت خانے کے اندر جھگڑے کے دوران قتل کیا گیا۔

خیال رہے کہ احمد العسیری انٹیلی جنس کے سربراہ جبکہ سعود القحطائی ولی عہد کے اہم مشیر تھے، سعودی عرب کی جانب سے اپنے سفارت خانے میں قتل کے اعتراف کے بعد دونوں کو برطرف کردیا گیا تھا۔

Comments

- Advertisement -