واشنگٹن : امریکی اخبار’وال اسٹریٹ جرنل‘میں شائع ہونے والے ایک اشتہار میں بھارتی وزیر خرانہ نرملا سیتا رمن سمیت کئی اہم بھارتی شخصیات کو مطلوب قرار دیا گیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق اخبار میں شائع ہونے والے اشتہار میں بھارت کو سرمایہ کاری کے لیے غیر محفوظ ملک قرار دیا گیا ہے اور سرمایہ کاروں سے کہا گیا ہے کہ وہ بھارت سے دور رہیں۔
اشتہار میں بھارت کی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن سمیت 11افراد کے نام دیے گئے ہیں اور کہا گیا ہے کہ یہ لوگ بھارت کے آئینی اداروں کو سیاست اور صنعت سے وابستہ اپنے مخالفین کے خلاف ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔
اشتہار میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ امریکا گلوبل میگنٹسکی ہیومن رائٹس اکاؤنٹبیلیٹی ایکٹ کے تحت ان بھارتی حکام پر اقتصادی اور ویزا پابندیاں عائد کرے۔
واضح رہے کہ امریکی حکومت کو اس قانون کے تحت یہ حق حاصل ہے کہ وہ کسی غیر ملکی اہلکار یا رہنما کی جائیداد ضبط کر سکتی ہے، اس پر پابندیاں لگاسکتی ہے اور اس کے اپنے ملک میں داخلے پر پابندی لگا سکتی ہے۔
اشتہار ایک ایسے وقت میں شائع ہوا ہے جب بھارت کی وزیر خارجہ نرملا سیتا رمن خود امریکہ کے دورے پر ہیں۔ بھارت کے سالیسٹر جنرل تشار مہتا، ایڈیشنل سالیسٹر جنرل این وینکٹارمن، سپریم کورٹ کے جج ہیمنت گپتا اور وی راما سبرامنیم ان لوگوں میں شامل ہیں جن پر اشتہار میں پابندی لگانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
ان افراد کے علاوہ اشتہار میں اسپیشل جج چندر شیکھر، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے سنجے کمار مشرا، اسسٹنٹ ڈائریکٹر آر راجیش، ڈپٹی ڈائریکٹر اے صادق محمد اور سی بی آئی کے ڈی ایس پی آشیش پاریک کی تصاویر بھی شائع کی گئی ہیں۔