تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

واٹس ایپ کے ذریعے نوجوان کو خودکشی پر مجبور کرنیوالے بوڑھے کو سزا مل گئی

واٹس ایپ کے ذریعے 17 سالہ نوجوان کو زندگی کا خاتمہ کرنے پر مجبور کرنے والے 60 سالہ بوڑھے کو عدالت نے قید اور جرمانے کی سزا سنائی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق دسمبر دسمبر 2016 میں ایک 60 سالہ شخص نے واٹس ایپ پر 17 سالہ لڑکے کو ڈرانے دھمکانے والے سینکڑوں پیغامات بھیجے تھے۔

اس نے اپنے پیغامات میں لڑکے پر الزامات عائد کیے تھے کہ اس نے کم عمری میں غیر مناسب ویب سائٹس دیکھیں اور دھمکیاں دی کہ وہ اس کے خلاف قانونی کارروائی کرے گا، ساتھ ہی اس نے یہ بھی دھمکی دی کہ میں تمہارے والدین کو بھی تباہ کر دوں گا کیونکہ تم نے بالغوں کے لیے مخصوص ویب سائٹس دیکھیں۔

نوجوان نے ان دھمکی آمیز پیغامات سے پریشان ہوکر اپنے گھر کی چھت سے کود کر خودکشی کرلی تھی۔

گزشتہ روز اس کیس کی سماعت مکمل ہونے کے بعد عدالت نے جرم ثابت ہونے پر 60 سالہ مجرم کو 10 سال قید اور لڑکے کے والدین اور بھائی کو اخلاقی نقصان پہنچانے پر ایک لاکھ 71 ہزار ڈالر ہرجانہ ادا کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔

عدالت کے مطابق اس نوجوان نے کئی بار اس شخص سے معافی مانگی اور خبردار بھی کیا کہ اگر اس قسم کے پیغامات بھجواتا رہا تو وہ خود کو مار ڈالے گا تاہم یہ باز نہ آیا۔

عدالت کے فیصلے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ان پیغامات سے لڑکے کو پہنچنے والی اذیت سے مجرم بخوبی آگاہ تھا اور اسے یہ بھی علم تھا کہ وہ خودکشی کر سکتا ہے۔

عدالت کے مطابق لڑکے کی خودکشی کے واقعے کے بعد بھی مجرم واٹس ایپ پر دھمکی آمیز پیغامات بھجواتا رہا۔

Comments

- Advertisement -