تازہ ترین

مسلح افواج کو قوم کی حمایت حاصل ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

ملت ایکسپریس واقعہ : خاتون کی موت کے حوالے سے ترجمان ریلویز کا اہم بیان آگیا

ترجمان ریلویز بابر رضا کا ملت ایکسپریس واقعے میں...

صدرمملکت آصف زرداری سے سعودی وزیر خارجہ کی ملاقات

صدر مملکت آصف علی زرداری سے سعودی وزیر خارجہ...

خواہش ہے پی آئی اے کی نجکاری جون کے آخر تک مکمل کر لیں: وفاقی وزیر خزانہ

اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا...

ایران کے ساتھ طے ہونے والے جوہری معاہدے پر قائم ہیں، انجیلا میرکل

برلن : جرمن چانسلر نے ایرانی جوہری معاہدے کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جرمنی سنہ 2015 میں طے ہونے والے جوہری معاہدے پر باقی ہے البتہ کچھ حصّوں کے خاتمے پر بات کی جائے گی۔

تفصیلات کے مطابق جرمنی کی چانسلر انجیلا میرکل نے ایران کے ساتھ ہونے والے جرہری معاہدوں کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جرمنی سنہ 2015 میں ایران کے ساتھ طے ہونے والے جوہری معاہدوں پر قائم ہے۔

جرمن چانسلر کا کہنا تھا کہ ایران کے ساتھ طے ہونے والے جوہری معاہدوں کو ختم کرنے سے جنگ کے خطرات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے لہذا امریکا کو بھی جوہری معاہدوں پر باقی رہنا چایئے۔

دوسری جانب جرمن چانسلر اسرائیلی حکومت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ نیتن یاہو جلد از جلد ایران کے جوہری منصوبوں کے حوالے سے حاصل کی گئی خفیہ دستاویزات اقوام متحدہ کے ادارے انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کو فراہم کرے تاکہ معاملے کی جانچ کی جاسکے۔

جرمن چانسلر نے کا کہنا تھا کہ ایران کی مشرق وسطیٰ میں مداخلت اور میزائل منصوبوں اور جوہری معاہدے کے کچھ حصوں کو ختم کرنے کے حوالے بات چیت کی جاسکتی ہے۔

واضح رہے کہ موجودہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سابق امریکی صدر باراک اوبامہ کی صدرات میں ایران اور چھ عالمی طاقتوں کے درمیان طے ہونے والے جوہری معاہدوں کو منسوخ کرنا چاہتے ہیں، جبکہ دوسری جانب اسرائیل اور سعودی عرب بھی موجودہ جوہری منصوبے کی شدید مخالف ہیں۔

خیال رہے کہ گذشتہ روز اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گتریس نے بھی امریکا پر زور دیتے ہوئے کہا تھا کہ جوہری معاہدوں کو منسوخ کرکے خطرات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

یاد رہے کہ امریکا کے موجودہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گذشتہ ماہ اپنے ایک بیان میں موجودہ معاہدے کو ’پاگل پن‘ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ 12 مئی کو ایران کے ساتھ طے ہونے والے جوہری معاہدے کے جاری رکھنے یا منسوخ کرنے کے حوالے فیصلہ کیا جائے گا۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -