تازہ ترین

’خدارا شام کے مسئلہ کا کوئی حل نکالیں‘

عمان: ہالی ووڈ اداکارہ انجلینا جولی نے اردن کی سرحد پر قائم شامی پناہ گزینوں کے کیمپ کا دورہ کیا اور عالمی برادری کو ان کے مسائل حل کرنے پر زور دیا۔

انجلینا جولی نے اردن کے دارالحکومت عمان سے 100 کلومیٹر دور قائم ازراق مہاجر کیمپ کا دورہ کیا۔ یہ کیمپ تقریباً ایک صحرائی علاقہ میں قائم ہے۔

میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے جولی نے کہا کہ 75 ہزار سے زائد شامی اس سنسان و بے آباد جگہ پر موجود ہیں۔ ان میں بچے، حاملہ خواتین، بزرگ اور شدید بیمار افراد شامل ہیں۔

jolie-4

انہوں نے کہا کہ عالمی قوانین کے مطابق ان افراد کو جو سہولیات دی جانی چاہئیں، ان میں سے ایک بھی انہیں میسر نہیں۔

جولی نے کہا، ’یہ صرف اردن کا مسئلہ نہیں بلکہ پوری دنیا کا مسئلہ ہے۔ پوری دنیا ان مہاجرین سے واقف ہے لیکن کوئی ان کی مدد کو آگے نہیں بڑھ رہا‘۔

انجلینا جولی اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے برائے مہاجرین یو این ایچ سی آر کی خصوصی ایلچی ہیں۔

جولی نے بتایا کہ 5 برس قبل شامی خانہ جنگی کا آغاز ہونے کے بعد متاثرین کی مدد کرنے کے بڑے بڑے دعوے تو کیے گئے، تاہم یو این ایچ سی آر کو عالمی ڈونرز کی جانب سے فقط آدھی امداد ہی مل سکی۔

واضح رہے کہ رواں برس جون میں اردن کی سرحد پر داعش کے ایک حملہ کے بعد اردن نے شامی مہاجرین تک امداد پہنچانے والے 21 راستے بند کردیے تھے۔ اس حملہ میں سرحد پر تعینات 7 اردنی فوجی مارے گئے تھے۔

jolie-3

اس کے بعد سے صحرا میں مقیم ان پناہ گزینوں کے لیے صرف ایک بار اگست میں امداد آ سکی۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا اجلاس رواں ماہ کے آخر میں متوقع ہے اور جولی کا کہنا ہے کہ اس موقع پر وہ عالمی رہنماؤں سے صرف ایک سوال کا جواب چاہتی ہیں کہ آخر شام کے اس تنازعہ کا بنیادی سبب کیا ہے، اور اسے ختم کرنے کے لیے کیا درکار ہے؟ ’خدارا اس مسئلہ کو اپنے فیصلوں اور بحثوں کا مرکزی حصہ بنائیں‘۔

جولی کا کہنا تھا کہ پناہ گزین اپنے گھروں کو واپس لوٹنا چاہتے ہیں۔ وہ ساری زندگی امداد پر زندہ رہنا نہیں چاہتے۔ وہ اس تنازعہ کا ایک مستقل سیاسی حل چاہتے ہیں۔

jolie-2

شام میں جاری خانہ جنگی کے باعث اب تک اڑتالیس لاکھ افراد اپنا گھر بار چھوڑ کر دربدر پھرنے پر مجبور ہیں۔ مہاجرین کی ایک بڑی تعدا مصر، اردن، ترکی، لبنان اور عراق میں پناہ گزین کیمپوں میں ایک اذیت ناک زندگی گزار رہی ہے۔

ان میں سے اردن 6 لاکھ پناہ گزینوں کی میزبانی کر رہا ہے۔

مزید پڑھیں: پناہ گزینوں کی تعداد میں اضافہ سے دنیا ناخوش

اقوام متحدہ کی جانب سے جاری کیے جانے والے اعداد و شمار کے مطاق اس وقت دنیا بھر میں 6 کروڑ افراد جنگوں، تنازعات اور خانہ جنگیوں کے باعث اپنے گھروں سے زبردستی بے دخل کردیے گئے ہیں اور ان کا شمار پناہ گزینوں میں ہوتا ہے۔

یہ جنگ عظیم دوئم کے بعد پناہ گزینوں کی سب سے بڑی تعداد ہے۔

Comments

- Advertisement -