تازہ ترین

حکومت کا ججز کے خط پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائی کورٹ...

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

نیا کپتان کون؟ سفارشات چیئرمین پی سی بی کو ارسال

پاکستان کرکٹ ٹیم کا وائٹ بال میں نیا کپتان...

مشہور بے بی پاؤڈر کی فروخت بند کرنے کا اعلان

معروف دوا ساز کمپنی نے دنیا بھر میں مشہور اپنے بے بی ٹیلکم پاؤڈر کی آئندہ سال سے فروخت بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق معروف ملٹی نیشنل دوا ساز کمپنی نے دنیا بھر میں مشہور اپنے بے بی پاؤڈر کی فروخت بند کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہ آئندہ سال 2023 سے فروخت نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔

برطانوی میڈیا رپورٹ کے مطابق مذکورہ کمپنی پر خواتین کی جانب سے الزامات کی بوچھاڑ کردی گئی تھی اور الزام عائد کیا گیا ہے کہ ٹیلکم پاؤڈر میں ایسبیسٹس ہونے کے باعث وہ اویرین کینسر کا شکار ہوئیں۔

اے آروائی نیوز براہِ راست دیکھیں live.arynews.tv پر

مذکورہ کمپنی کے بے بی پاؤڈر پر کینسر کا سبب بننے کے الزامات کے بعد ایک جانب جہاں اس پاؤڈر کی فروخت میں نمایاں کمی آنے کے باعث کمپنی کو پہلے ہی شدید نقصان کا سامنا تھا دوسری جانب اس الزام کے بعد دنیا بھر میں کمپنی کے خلاف ہزاروں کی تعداد میں مقدمے بھی دائر ہوئے تھے جب کہ امریکا، کینیڈا میں اس کی فروخت گزشتہ دو سال سے بند ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ کمپنی کے خلاف 19,400 مقدمات درج ہیں۔ یہ الزام بھی لگایا گیا ہے کہ اس کے ٹیلکم پاؤڈر کی وجہ سے لوگوں کو ڈم گرنھی کا کینسر ہوا ہے۔ اس سے میسوتھیلیوما کینسر ہوتا ہے جو پھیپھڑوں اور دیگر اعضا پر حملہ آور ہوتا ہے۔عدالت نے اب تک جن معاملات میں فیصلہ دیا ہے ان میں سے 12 میں کمپنی جیت چکی ہے جب کہ 15 میں فیصلہ اس کے خلاف آیا ہے۔

یونیورسٹی آف مشی گن کے بزنس اسکول کے پروفیسر ایرک گورڈن نے سال 2020 میں ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ "پاؤڈر حقیقت میں کینسر کا سبب بنتا ہے یا نہیں، لیکن اب لوگ اس پروڈکٹ کو استعمال کرنے میں ہچکچاتے ہیں۔” ٹیلک کی کان کنی کی جاتی ہے اور یہ ایسبیسٹوس کے قریب پائی جاتی ہے اور اس کا ایک مادہ جو کینسر کا سبب بنتا ہے۔

تاہم کمپنی نے پاؤڈر کی فروخت بند کرنے کے اعلان کے باوجود اپنے اس بیان پر قائم ہے کہ کئی دہائیوں کی آزاد تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ پروڈکٹ استعمال کے لئے محفوظ ہے۔

Comments

- Advertisement -