تازہ ترین

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

پاک ایران سرحد پر باہمی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

پی ٹی آئی دورِحکومت کی کابینہ ارکان کے نام ای سی ایل سے خارج

وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی دورِحکومت کی وفاقی...

بھارت، بااثر زمیندار کی گھر میں گھس کر نابالغ بچی سے زیادتی

نئی دہلی: بھارتی ریاست اترپردیش میں بااثر زمیندار نے گھر میں زبردستی داخل ہوکر نابالغ بچی کو اپنی ہوس کا نشانہ بنا ڈالا۔

بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارتی ریاست اتر پردیش کے علاقے میرٹھ میں واقع انچولی تھانے کی حدود میں بااثر زمیندار نے گھر میں زبردستی داخل ہوکر نابالغ بچی کی عصمت دری کی۔

پولیس حکام کے مطابق گاؤں چندوڑی میں بااثر زمیندار ویشو چوہدری نے غریب مزدور کے گھر میں زبردستی داخل ہوکر نابالغ صرف تیرہ سالہ بچی کے ساتھ زیادتی کی۔ والد کے مطابق پولیس نے واقعے کو دبانے اور ملزم کو بچانے کے لیے اپنی مرضی کا مقدمہ درج کیا۔

رپورٹ کے مطابق والدہ نے مقدمہ درج کروانے کی کوشش کی تو خاتون کانسٹیبل نے متاثرہ بچی کی ماں کو آس پڑوس میں شرمندگی کا خوف دلایا اور چھیڑ چھاڑ کا مقدمہ درج کر کے کہانی نمٹانے کی کوشش کی، والدہ کے اسرار کے باوجود پولیس نے بچی کا میڈیکل نہیں کروایا۔

متاثرہ بچی کے والد آج میرٹھ میں ایک اعلیٰ پولیس افسر کے دفتر اپنی شکایت لے کر پہنچے تو پولیس نے پھرتیاں دکھانا شروع کیں مگر آخری اطلاعات موصول ہونے تک ملزم کو گرفتار نہیں کیا جاسکا۔

مزید پڑھیں: بھارت : جنسی زیادتی کا شکار 6 سالہ بچی دوران علاج دم توڑ گئی

والد کے مطابق ملزم کے بھائی نے لڑکی کے والد سے فون پر رابطہ کیا اور مقدمہ واپس نہ لینے کی صورت میں دھمکیاں بھی دیں۔ رپورٹ کے مطابق بااثر شخص کی پشت پناہی نے متاثرہ خاندان کے زخموں پر نمک پاشی کی جس کے بعد وہ خاندان گاؤں سے کسی اور مقام پر منتقل ہونے کی کوشش کررہا ہے۔

’قومی آواز‘ کے نمائندہ سے بات چیت میں متاثرہ کے والد شمشاد نے بتایا کہ ’میں اپنی بیوی کے ساتھ کھیتوں میں کام کررہا تھا کہ اسی دوران ویشو نے گھر کے باہر ٹریکٹر کھڑا کر کے تیز آواز میں گانے چلائے اور پھر دیوار کود کر اندر گھر میں داخل ہوگیا’۔

’اُس نے زیادتی کی، گانوں کی وجہ سے مجھے اپنی بیٹی کی آواز نہیں آسکی، جب ہم واپس گھر لوٹے تو بچی کو روتے ہوئے دیکھا، حوصلہ دینے پر اُس نے اپنے ساتھ پیش آنے والا واقعہ سنایا‘۔

’بعد ازاں میں بچی کو لے کر پولیس اسٹیشن پہنچا مگر وہاں میری بات سننے کے بجائے پولیس اہلکاروں نے مجھے بھگا دیا، واقعے ہونے کے کئی گھنٹوں بعد منگل کے روز رات گئے مقدمہ درج کیا گیا‘۔

شمشاد نے بتایا کہ ’ملزم اور اُس کے دیگر ساتھی مقدمہ درج کروانے پر دھمکیاں دے رہے ہیں، جب ہم نے پولیس کو اس بات سے آگاہ کیا تو پولیس نے ویشو چوہدری کے خلاف کارروائی کے بجائے ہمارے ہی بیٹے کو اٹھا لیا، بعد ازاں علاقہ مکین ایس ایس پی کے دفتر کے باہر پہنچے تو پولیس نے اُسے چھوڑ دیا‘۔

یہ بھی پڑھیں: شادی کی تقریب میں 3 سالہ بچی کے ساتھ زیادتی

اس معاملہ میں ایس پی دیہی کیشو کمار نے بچی کا میڈیکل کرانے اور ملزم کی فوری گرفتاری کے حکم جاری کر دیے ہیں مگر انچولی تھانے کے انچارج اوپیندر ملک اب کہہ رہے ہیں کہ معاملہ میں متاثرہ کا میڈیکل کرایا گیا ہے اور ملزم کی تلاش میں لگاتار چھاپہ مارے جارہے ہیں۔

متاثرہ بچی کی والدہ کا کہنا ہے کہ ’اگر ہم غریب ہیں تو کیا میری بیٹی کی کوئی عزت نہیں، پڑوسی زمیندار ہمارے ساتھ کچھ بھی کرسکتے ہیں اور ہماری عزتوں سے کھیل سکتے ہیں، مجھ سے میری بیٹی کی حالت دیکھی نہیں جارہی، اب زندگی اچھی نہیں لگ رہی، میری بیٹی نے سب کچھ مجھے روتے ہوئے بتایا، ایسے موقع پر زمین کو پھٹ جانا چاہیے تھا تاکہ ہم اُس میں دفن ہوجاتے‘۔

Comments

- Advertisement -