بدھ, مارچ 26, 2025
اشتہار

کراچی، چاقو بردار ملزم سرگرم، تین گھنٹے کے دوران پانچ خواتین پر وار

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی : چاقو بردار شخص نے تین گھنٹے کے دوران پانچ خواتین کو زخمی کردیا ہے، واقعات گلشن ویلفیئر سوسائٹی، گلشن جمال، نیپا چورنگی اور یونیورسٹی روڈ پر پیش آئے،خواتین کو دو سے چار سینٹی میٹر گہرے زخم آئے.

تفصیلات کے مطابق چاقو بردار شخص نے تین گھنٹے کے دوران چار مختلف علاقوں میں‌ پانچ خواتین پر وار کر کے زخمی کردیا ہے آج کا پہلا واقعہ گلشن جمال کی رہائشی خاتون پر اس وقت تیز دھار چاقو سے وار کیا گیا جب وہ اپنے گھر کے دروازے پر کھڑی تھی کہ نامعلوم چاقو بردار شخص وار کر کے فرار ہوگیا.

جب کہ بقیہ واقعات گلشن سائٹی، نیپا اور یونیورسٹی روڈ پر پیش آئے، پانچویں حملوں میں ایک ہی حلیہ رکھنے والا شخص ملوث ہے جو اس سے قبل گلستان جوہر میں دو ہفتوں کے درمیان سات خواتین کو نشانہ بنا چکا ہے اور اب گلستان جوہر سے باہر بھی واردات کررہا ہے.

چاقو بردار شخص کے حملے سے خاتون معمولی زخمی ہوگئیں جنہیں قریبی اسپتال میں طبی امداد دی گئی اور فوری طور پر وقوعہ کی قریبی تھانے میں رپورٹ درج کرائی گئی جس میں کہا گیا ہے کہ ملزم کا حلیہ گلستان جوہر میں چاقو سے حملے کرنے والے ملزم سے ملتا جلتا ہے.

چوتھے حملے کی سی سی ٹی وی فوٹیج:

 اسی سے متعلق : کراچی میں چاقو کے وار سے ایک اور خاتون زخمی، تعداد 7 ہوگئی 

پولیس ذرائع کا کہا ہے کہ ہوسکتا ہے گلستان جوہر میں خواتین پر چاقو کے وار کرنے والے شخص نے اپنا علاقہ تبدیل کرلیا ہو تا کہ پولیس کو چکما دینے میں آسانی رہے اور تحقیقات کی سمت تبدیل ہوتی رہے.

خیال رہے گزشتہ دو ہفتوں میں گلستان جوہر کے علاقے میں سات سے زائد خواتین پر چاقو سے مختلف اوقات میں وار کیے گئے جس کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آچکی ہے تاہم اب تک پولیس دبلے پتلے اور کالے لباس میں ملبوس ہیلمٹ پہنے موٹر سائیکل سوار ملزم کو گرفتار کرنے میں ناکام رہی ہے.

 یہ پڑھیں : خواتین پر چاقوؤں سے وار، صنم بلوچ بھی بول پڑیں

قبل ازیں اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے جامعہ کراچی کی ایک سابقہ طالبہ نے اس حلیے سے ملتے جلتے شخص کی طرف سے یونیورسٹی کے طالبات کو ہراساں کرنے کا انکشاف بھی کیا تھا اور ایک پروفیسر کی جانب سے اس کی تصدیق بھی کی گئی جس نے تحقیقات میں مدد فراہم کی.

تاہم پولیس کو تاحال جامعہ کراچی کی انتظامیہ اور طلبا و طالبات کی جانب سے کوئی خاطر خواہ معلومات حاصل نہیں ہو سکی ہیں جس کے باعث تحقیقات ایک بار پھر تعطل کا شکار ہو گئی تھی کہ تازہ واقعے نے ایک بار پھر خواتین میں سنسنی پھیلادی ہے.


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں