تازہ ترین

اسرائیل کا ایران کے شہر اصفہان پر میزائل حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

کورونا ویکسین کی 1کروڑ36 لاکھ خوراکیں کیوں ضائع ہوں گی؟

اوٹاوا : کورونا کی عالمی وباء پر قابو پانے کیلئے دنیا بھر میں حکومتوں نے اپنے عوام کو ویکسین کی سہولت کی فراہمی کیلئے بڑے بڑے اقدامات کیے۔

عوام کی جانب سے برطانوی کمپنی کی تیار کردہ ویکسین ایسٹرا زینیکا نہ لگوانے کے باعث کینیڈا کی حکومت کو بڑے نقصان کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کینیڈا ایسٹرا زینیکا کوویڈ 19 ویکسین کی ایک کروڑ36 لاکھ خوراکیں پھینکنے پر مجبور ہوگیا ہے کیونکہ اب کوئی بھی انہیں استعمال کرنے کے لیے تیار نہیں ہے۔

وزارت صحت کی جانب سے ویکسین کی یہ خوراکیں اپنے شہریوں کے علاوہ بیرون ملک دینے کی کوشش بھی کی گئی مگر کوئی بھی لینے کے لیے تیار نہیں ہوا۔

کینیڈا نے2020 میں ایسٹرا زینیکا سے کوویڈ ویکسین کی دو کروڑ خوراکیں خریدنے کا معاہدہ کیا تھا جبکہ مارچ سے جون 2021 کے دوران 23 لاکھ شہریوں نے ویکسین کی کم از کم ایک خوراک بھی استعمال کرلی تھی۔

مگر 2021 میں ایسٹرا زینیکا ویکسین کے استعمال کے ممکنہ مضر اثر کے خدشات کے باعث کینیڈا نے فائزر اور موڈرنا ایم آر این اے ویکسینز کا استعمال زیادہ شروع کردیا تھا۔

جولائی2021 میں کینیڈا نے کہا تھا کہ وہ ایسٹرا زینیکا ویکسین کی تمام ایک کروڑ77 لاکھ سے زیادہ خوراکیں عطیہ کردے گا۔

مگر اب ہیلتھ کینیڈا نے بتایا ہے کہ تمام تر کوششوں کے باوجود ایک کروڑ 36 لاکھ خوراکیں مدت ختم کرچکی ہیں اور انہیں تلف کیا جائے گا۔ کینیڈا کے 85 فیصد شہریوں کی کووڈ سے تحفظ کے لیے ویکسینیشن مکمل ہوچکی ہے۔

اس کے مقابلے میں دنیا بھر کے 61 فیصد آبادی کی ویکسینیشن ہوئی ہے جن میں غریب ترین ممالک کے شہریوں کی تعداد محض 16 فیصد ہے۔

Comments

- Advertisement -