تازہ ترین

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

برطانیہ میں پھر اسلام مخالف پمفلٹ تقسیم

بلفاسٹ : شمالی آئرلینڈ کے مسلم اکثریتی علاقے میں برطانوی شدت پسند تنظیم ’جنیریشن سپارٹا‘ کی جانب سے اسلام مخالف پمفلٹ تقسیم کیے گئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق شمالی آئرلینڈ میں اسلام اور مسلمانوں کی مخالفت پر مبنی پمفلٹ تقسیم کیے گئے ہیں، جس میں اسلام دشمن عناصر نے پیغام دیا ہے کہ برطانیہ میں اسلام کے بڑھتے ہوئے اثرورسوخ کو روکا جائے۔

اسلام مخالف پمفلٹ برطانیہ کی نسل پرست تنظیم ’جنیریشن سپارٹا‘ کے کارندوں نے ریون ہل نامی مسلم اکثریتی علاقے میں پیر کے روز تقسیم کیے تھے، جس کے ذریعے تنظیم نے اسلام کے بڑھتے اثر کی جانب نشان دہی کی۔

ریون ہل کے کونسلر کرس مک گمپسی کا کہنا تھا کہ علاقے میں ‘بسنے والے مکینوں میں ایک بڑی تعداد تارکین وطن کی ہے، یہ انتہائی غیرمناسب رویہ ہے، جو علاقے کی روایات سے مطابقت نہیں رکھتا‘۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق نفرت انگیز پمفلٹ کی تقسیم کے باعث علاقہ مکینوں میں شدید خوف پایا جاتا ہے، پمفلٹ وصول کرنے والی ایک خاتون نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ پمفلٹ نفرت انگیز مواد پر مبنی ہے اور اس میں درج تحریر کو پڑھ کر وہ سہم گئی تھیں۔

برطانیہ میں تقسیم کیے گئے اسلام مخالف پمفلٹ کا عکس

واضح رہے کہ تقسیم کیے جانے والے پمفلٹ کے ذریعے مذکورہ شدت پسند تنظیم شہر میں بسنے والے غیر مسلموں کو مسلمانوں کے خلاف بھڑکا رہے ہیں۔

پولیس کے ترجمان ڈیوڈ موُر کا کہنا تھا کہ ‘پولیس و شہری حکومت اس عمل کو نفرت انگیزی پر مبنی جرم تصور کر رہی ہے اور پمفلٹ تقسیم کیے جانے کی تفتیش جاری ہے، شہر میں نفرت کی بنیاد پر کیا گیا ہر جرم ناقابل معافی ہوگا۔’

شمالی آئر لینڈ کے دارالحکومت بیلفاسٹ میں واقع اسلامی مرکز کے ترجمان واصف نعیم کا کہنا تھا کہ مذکورہ پمفلٹ بھیجنے والے افراد اقلیت میں ہیں اور ان کا مقصد فقط کمیونٹی میں ڈر  خوف پھیلانا ہے‘۔


مسلمانوں سے نفرت نہیں، محبت کریں: باشعور برطانوی شہریوں کی انوکھی مہم



خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -