تازہ ترین

پرتگال کی سیر کیجیے

بحرِاوقیانوس کے کنارے آباد پرتگال جنوب مغربی یورپ کاحصّہ ہے۔ جغرافیائی حقیقت اپنی جگہ مگر یہ بات شاید آپ کی دل چسپی کا باعث ہو کہ پرتگال کسی پڑوسی ملک سے محروم ہے۔

اسی ملک پرتگال سے تعلق رکھتے ہیں انتونیو گوتریس، جن کا ملکی ذرایع ابلاغ میں خوب چرچا ہو رہا ہے۔ وہ پاکستان میں ہیں اوراہم تقاریب میں شرکت کے ساتھ مختلف تاریخی مقامات کا دورہ بھی کررہے ہیں جس سے وہ ہماری تاریخ، اس خطے کی تہذیب، ثقافت اور رسم و رواج کے بارے میں جان سکیں گے۔

ہم بھی انتونیو گوتریس کے وطن پرتگال چلتے ہیں جس پر صدیوں پہلے مسلمان حکم رانی کیا کرتے تھے۔

پرتگال کے مشرق اور شمال میں صرف اسپین آبادہے۔یوں کہیے کہ اسپین کی سرحد کے علاوہ اس ملک کے باسی ہر طرف ٹھاٹھیں مارتا ہوا سمندر دیکھتے ہیں۔

رقبے کے اعتبار سے اسے ایک چھوٹا ملک کہا جاسکتا ہے، لیکن یورپ میں مختلف حوالوں سےپرتگال اہمیت رکھتا ہے۔ قدیم زمانے میں بھی اس علاقے کو یورپ کےلیے راستے اور گزر گاہ کے طور پر استعمال کیا جاتا تھا۔

تاریخی اعتبار سے یہ علاقہ مسلم اسپین کاحصہ رہاہے۔ تاہم اس سے قبل یہاں مختلف تہذیبوں کااثر رہا، جن کے آثار میں رومیوں کے دور کی آبادیاں اور شہرقابلِ ذکر ہیں۔ 868عیسوی میں پرتگال ایک عیسائی ریاست میں تبدیل ہو گیا جب کہ 1139 میں یہاں خود مختار شاہی ریاست قائم کر دی گئی۔ یہاں ایک زمانےمیں یہودی بھی بڑی تعداد میں آباد تھے۔

1910 کے بعد پرتگال نے جمہوریت کا سفر شروع کیا۔ تاہم 1974 کے انقلاب نے اس ملک کی سیاست اور سماج پر گہرے اثرات مرتب کیے اور یہاں کے دستور میں ریاست کا سربراہ صدر ِمملکت ٹھیرا جس کا انتخاب قوم براہِ راست کرتی ہے۔ وزیرِاعظم اور اس کی کابینہ کے ہاتھوں میں ملکی نظم و نسق اور انتظامات آئے۔

پاکستان کا دورہ کرنے والے انتونیو گوتریس نے پرتگال کے شہر لزبن میں آنکھ کھولی اور انجینئرنگ کی تعلیم مکمل کر کے اسسٹنٹ پروفیسر کی حیثیت سے تدریس کا سلسلہ شروع کیا، مگر بعد میں سیاسی مصروفیات کی وجہ سے یہ سلسلہ ترک کر دیا۔ سوشلسٹ پارٹی کے یہ راہ نما پرتگال کے وزیرِ اعظم کے عہدے تک پہنچے اور آج اقوامِ متحدہ کے جنرل سیکرٹری کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں۔

Comments

- Advertisement -