تازہ ترین

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 4 کسٹمز اہلکار شہید

ڈی آئی خان میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے...

اے پی سی کو جامع لائحہ عمل تجویز کرنا چاہیے: میاں نواز شریف

اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ آل پارٹیز کانفرنس کو جامع لائحہ عمل تجویز کرنا چاہیے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف نے بذریعہ ویڈیو لنک خطاب کے آغاز میں اے پی سی میں شرکت کرنے والوں کا شکریہ ادا کیا۔انہوں نے کہا کہ اللہ آصف زرداری صاحب کو بھی صحت عطا فرمائے۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پڑسوں میری بلاول بھٹو سے بات ہوئی اور جس پیار، محبت سے انہوں نے مجھ سے بات کی، میں کبھی نہیں بھولوں گا۔انہوں نے اےپی سی میں اپنی بات کرنے کا موقع فراہم کرنے پر آصف زرداری،بلاول بھٹو اور مولانا فضل الرحمان سمیت دیگر کا شکریہ ادا کیا۔

نواز شریف نے کہا کہ وطن سے دور ہوتے ہوئے بھی اچھی طرح جانتا ہوں کہ کن مشکلات کا سامنا ہے،میں اس اے پی سی کو فیصلہ کن موڑ سمجھتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی خوشحالی،جمہوریت ریاست کے لیے تاریخ پر نظر ڈالنا ضروری ہے،بے باک فیصلےکرنے کی ضرورت ہے اب نہیں تو کب کریں گے۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان کے مؤقف سے متفق ہوں،ہمیں رسمی،روایتی طریقوں سے ہٹ کر اے پی سی کو بامقصد بنانا ہوگا۔

انہوں نے بذریعہ ویڈیو لنک خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی سیاست اور خدمت میں میرا تجربہ کافی زیادہ ہے،جمہوریت کی روح عوام کی رائے ہوتی ہے،آئین کے مطابق جمہوری نظام کی بنیاد عوامی رائے پر ہے۔

میاں نواز شریف کا کہنا تھا کہ دنیا میں ووٹ کی عزت پامال ہوتی ہے تو جمہوری عمل جعلی ہوجاتا ہے،عوام کی مقدس امانت میں خیانت کی جائے تو یہ دھوکے کے مترادف ہے۔

مسلم لیگ ن کے قائد نے کہا کہ آج فیصلہ کرنا ہوگا ہم ایک اور قومی مفاد کے لیے تقسیم سے انکار کرتے ہیں،قومی مفاد کے لیے تقسیم سے انکار کرتے ہیں تو یہ اے پی سی کامیاب ہوگئی۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اے پی سی کو جامع لائحہ عمل تجویز کرنا چاہیے،کسی نئے میثاق کی تشکیل ضرورت ہو تو اس پر غور ہونا چاہیے۔

شہباز گل کا اے پی سی پر ردعمل

قبل ازیں وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل کا کہنا تھا کہ لوٹ مار ایسوسی ایشن کےسرکردہ رہنماؤں کا نظریہ بنیادی طور پر جھوٹ پر ہے۔

معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ شہبازشریف نے کہا تھا کہ علی بابا چالیس چور بھاگنے کی کوشش کر رہے ہیں، آج کہہ رہے ہیں اکتالیس واں چور مجھے بنا دیں، کیوں کہ اکتالیس ویں سیٹ پر مریم نواز نہ بیٹھ جائیں۔

شہباز گل کا مزید کہنا تھا کہ ڈاکہ زنی کے مقابلے میں دنیا میں آصف زرداری بلا مقابلہ منتخب ہوسکتے ہیں۔

شکست خوردہ کرپٹ مافیا لوٹا مال بچانے کے لیے پھر جمع ہو رہا ہے: وزیر اعظم

یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ شکست خوردہ کرپٹ مافیا لوٹا مال بچانے کے لیے پھر جمع ہو رہا ہے، اس مافیا کا واحد مقصد لوٹ مار ہے۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کا مفاد اس میں ہے کہ چوری کیا ہوا پیسہ واپس آئے جبکہ اپوزیشن اس بات میں دل چسپی رکھتی ہے کہ ان کا چوری کا پیسہ محفوظ رہے، اپوزیشن سے ملک اور جمہوریت کی خاطر ہر طرح کا سمجھوتا کرنے کے لیے تیار ہیں تاہم کرپشن پر کسی صورت سمجھوتا نہیں کریں گے۔

Comments

- Advertisement -