تازہ ترین

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

کے4 منصوبے سے بھی ترستے کراچی کو پانی نہیں مل سکے گا

پانی کو ترستے کراچی کے شہریوں کو کے4 منصوبے...

اقتصادی راہداری کو محفوظ بنانے کے لیے الگ بریگیڈ بنانے کا فیصلہ

کراچی: سندھ سے گزرنے والی اقتصادی راہداری کو محفوظ بنانے کے لیے الگ بریگیڈ بنانے کا فیصلہ کرلیا گیا جس کے لیے دو ہزار سابق فوجی اہلکار بھرتی کیے جائیں گے۔

 وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی زیر صدارت اپیکس کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں امن و امان کی صورتحال پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں اپیکس کمیٹی کے ارکان، ڈی جی رینجرز سندھ ، آئی جی سندھ، سی پیک کے ذمہ داران  اور دیگر اداروں کے افسران نے  شرکت کی۔

اجلاس میں اقتصادی راہداری کی سیکیورٹی پر بات کی گئی اور فیصلہ کیا گیا کہ دو ہزار سابق فوجی اہلکار فوج کی زیر نگرانی سندھ پولیس میں بھرتی کیے جائیں گے تاکہ سی پیک کو محفوظ ترین سیکیورٹی ملے۔

 وزیر اعلیٰ سندھ نے نکتہ اٹھایا کہ اقتصادی راہداری منصوبے کی حفاظت کےلیے دو ہزار سابق فوجی کافی نہیں۔

  کور کمانڈر کراچی کا کہنا تھا کہ راہدری کی حفاظت کے لیے الگ بریگیڈ قائم کی جا رہی ہے، وزیر داخلہ چوہدری نثار بھی اس بات کا اظہار کر چکے ہیں کہ منصوبہ ملک دشمنوں کا اہم نشانہ ہے۔

 سی پیک بریگیڈ کے ذمہ دار افسر بریگیڈیئر فرحان نے اجلاس کو بتایا کہ اقتصادی راہداری کے 38 میں سے 13 منصوبے سندھ میں مکمل ہوں گے جس میں چین کے 9 ہزار کارکن  کام کریں گے۔برگیڈیئر فرحان نے مزید بتایا کہ سی پیک منصوبے میں توانائی، سڑکوں اور ریلوے لائنوں کے منصوبوں پر کام ہوگا،سی پیک منصوبے کی حفاظت کےلیے دو ہزار سابق فوجیوں کی بھرتی کا عمل جاری ہے۔

 اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ہائی پروفائل مقدمات کی تفتیش کرنے والے افسران کو انعام دیا جائے  اور ستائش کی جائے  گی تاکہ دیگر تفتیشی افسران کی کام کی جانب رغبت میں اضافہ ہو۔ وزیراعلیٰ سندھ نے آئی ٹی کیڈر کے قیام کے لیے تجاویز بھی طلب کیں۔

دریں اثنا آئی جی سندھ نے شرکا کو بتایاکہ اویس شاہ کی بازیاب کے لیے ہر ممکن کوشش کی جارہی ہے، سیکیورٹی ادارے اپنے تمام وسائل  بروئے کار لارہے ہیں۔

Comments

- Advertisement -