لاہور ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی رہنما فواد چوہدری کی گرفتاری کے خلاف دائر درخواست مسترد کر دی۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس طارق سلیم شیخ نے کیس کی پانچ بار سماعت کی۔ فواد چوہدری کو پیش نہ کرنے پر عدالت نے آٸی جی پنجاب اور آٸی جی اسلام آباد کو طلب کیا تاہم آٸی جی اسلام آباد پیش نہ ہوٸے۔
عدالت نے قرار دیا کہ معاملہ اسلام آباد کا ہے اس لیے لاہور ہاٸی کورٹ مقدمہ کیسے خارج کر سکتی ہے؟ حبس بے جا کی درخواست میں اگر ایف آٸی آر پیش کر دی جاٸے تو درخواست غیر مؤثر ہو جاتی ہے۔
اس پر فواد چوہدری کے وکیل نے دلاٸل دیے کہ جب ہاٸی کورٹ نے پیش کرنے کا حکم دیا اس وقت وہ سروسز اسپتال اور پنجاب کی حدود میں تھے اس لیے ہاٸی کورٹ سماعت کر سکتی ہے، فواد چوہدری کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، شہباز گل اور اعظم سواتی کے ساتھ بھی ایسا ہی ہوا۔
وکیل نے کہا کہ یہ تھانہ کوہسار کا بھی مقدمہ نہیں بنتا کیونکہ ایک شخص نے میڈیا پر بیان چلتے دیکھ کر درخواست دی۔
آٸی جی پنجاب نے عدالت میں بتایا کہ فضاٸی سفر کی وجہ سے عدالتی حکم بروقت نہیں ملا، جیسے ہی آگاہ ہوا میں نے فواد چوہدری کو پیش کرنے کا حکم دیا، میرے علم میں جب آیا اس وقت تک اسلام آباد پولیس لے کر روانہ ہو چکی تھی اور اب عدالت میں پیش کیا گیا ہے۔
انہوں نے فواد چوہدری کی گرفتاری کے حوالے سے دستاویزات بھی پیش کیں۔
سرکاری وکیل نے کہا کہ حبس بے جا کی درخواست ناقابل سماعت ہے کیونکہ ماتحت عدالت نے قانون کے مطابق راہداری ریمانڈ دیا۔
عدالت نے وکلا کے دلاٸل مکمل ہونے پر درخواست مسترد کر دی۔ قبل ازیں عدالت نے واضح احکامات کے باوجود فواد چوہدری کو پیش نہ کرنے پر شدید برہمی کا اظہار بھی کیا تھا۔
فواد چوہدری کی گرفتاری کیخلاف درخواست لاہور ہائی کورٹ نے مسترد کر دی#ARYNews #BreakingNews #FawadChaudhry #ARYNewsLive https://t.co/q1ksB7Kcw0
— ARY NEWS (@ARYNEWSOFFICIAL) January 25, 2023
یاد رہے کہ سیکرٹری الیکشن کمیشن عمر حمید نے تھانہ کوہسار اسلام آباد میں فواد چوہدری کے خلاف مقدمہ درج کروایا جس کے بعد پولیس نے آج علی الصبح انہیں لاہور میں ان کی رہائش گاہ سے حراست میں لیا گیا۔
اسلام آباد پولیس کے مطابق فواد چوہدری نے چیف الیکشن کمشنر اور ارکان کو ان کے فرائض سے روکنے کے لیے ڈرایا دھمکایا جبکہ آئینی اداروں کے خلاف شرانگیزی پیدا کرنے اور لوگوں کے جذبات مشتعل کرنے کی کوشش کی۔
پی ٹی آئی نے فواد چوہدری کی گرفتاری کو چیلنج کرنے کے لیے احمد پنسوتا ایڈووکیٹ کے ذریعے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ فواد چوہدری کی گرفتاری غیر قانونی ہے، ان کو ایف آئی آر تک نہیں دکھائی گئی۔
درخواست گزار کا کہنا تھا کہ پولیس نے گرفتاری کی وجوہات نہیں بتائیں، فواد چوہدری سپریم کورٹ کے وکیل اور سابق وفاقی وزیر ہیں۔