اسلام آباد: الیکشن کمیشن کے 2ارکان کی تعیناتی سے متعلق اسلام آباد ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی، دوران سماعت عدالت نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن مل کر فیصلہ کرے۔
تفصلات کے مطابق چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں ہائی کورٹ میں الیکشن کمیش کے دو ارکان کی تعیناتی سے متعلق سماعت ہوئی، گزشتہ سماعت میں سیکرٹری قومی اسمبلی نے ارکان کی تعیناتی سے متعلق جواب کے لیے 10 دن کا وقت مانگا تھا۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ ہر کمیٹی کا اپنا رولز بنانے کا اختیار ہے۔ سماعت کے دوران وکیل اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ ہم نے پارلیمنٹ میں غلطی کی ہے۔
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کوئی غلطی نہیں کر سکتی، پارلیمنٹ 22 کروڑ عوام کا نمائندہ ہے۔
الیکشن کمیشن کے 2ممبران کی تعیناتی کا معاملہ، حکومت کو مزید مہلت مل گئی
وکیل اسپیکر نے استدعا کی کہ پارلیمانی کمیٹی کو رولز بنانے کے لیے وقت دیں۔جس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ حکومت اور اپوزیشن مل کر فیصلہ کرے۔ عدالت نے سماعت 15 جنوری تک ملتوی کر دی۔
یاد رہے کہ 17 دسمبر کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں الیکشن کمیشن کے 2 ممبران کی تعیناتی سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی تھی۔ تاہم درخواست گزاروں کی جانب سے کوئی پیش نہیں ہوا تھا۔
مذکورہ سماعت کے دوران سیکریٹری قومی اسمبلی عدالت میں پیش ہوئے تھے اور عدالت سے دس دن کی مزید مہلت مانگی تھی، انہوں نے عدالت میں استدعا کی تھی کہ الیکشن کمیشن کے دو ممبران کی تعیناتی سے متعلق جواب دینے کے لیے 10دن کا وقت چاہیے۔