پشاور: سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ آرمی پبلک اسکول میں شہید ہونے والے بچوں کے ورثاء سے ملاقات ہوئی تو جذبات قابو میں نہ رکھ سکا، اے پی ایس کی انکوائری رپورٹ منظر عام پر لائی جائے، چار سال میں صرف حکومت کی ناکامی نظر آئی، شیر اچھا نہیں سب کچھ کھا جاتا ہے۔
پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق صدر آصف زرداری نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں 5 دن کا قیام سیاسی حکمت عملی کا حصہ ہے، آئندہ انتخابات میں پیپلز پارٹی پورے ملک سے واضح اکثریت حاصل کر کے حکومت بنائے گی، آصفہ سندھ، بلاول اور میں پنجاب اورخیبرپختونخوا میں انتخابی مہم چلائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کو 4 سال دیکھ لیا یہ نااہل ہیں ان سے کچھ نہیں ہوتا، امید ہے خیبرپختونخوا میں اگلے انتخابات میں سونامی کی حکومت نہیں ہوگی، سیاسیت میں کبھی دروازے بند نہیں کیے ہمیشہ سب کو خوش آمدید کہا۔
آصف زرداری نے کہا کہ اس مرتبہ ملک بھر میں بھرپور انتخابی مہم چلائی جائے گی، امیدواروں کو خود ٹکٹس تقسیم کروں گ اتو مجھےنہیں لگتا کوئی ہم سے دورجائے گا، دور کے دوست بھی صحیح لیکن محلے والوں سےمراسم رکھنا ضروری ہیں، محلے والوں سےمراسم نہ رکھے تو خطرناک بھی ہوسکتے ہیں۔
پاک سرزمین پارٹی پر تبصرہ کرتے ہوئے سابق صدر نے کہا کہ پی ایس پی کو پارٹی ہی نہیں مانتا، کسی کو اگر کسی کو جلسے کی خواہش ہے تو ریڈ زون کے بجائے کسی گراؤنڈ میں جائیں، مذموم مقاصدکے لیے اگر کوئی شاہراہ فیصل بلاک کرنا چاہتا ہے تو اسے اجازت نہیں دیں گے۔
خیبر پختونخوا جیالوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے آصف زرداری نے کہا کہ یہاں کے لوگوں نے پارٹی کے لیے بہت محنت کی، خیبرپختونخوا کی دھرتی سے ہمیشہ پیار تھا اور رہے گا۔
ویڈیو دیکھیں
آصف زرداری نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے سوات آپریشن کے متاثرین کی باعزت واپسی ممکن بنائی مگر موجودہ حکومت حالیہ متاثرہ خاندانوں پر کوئی توجہ نہیں دے رہی، ہمارے اوپر دہشت گردی مسلط کی گئی جس کے مائنڈ سیٹ کی کوئی زندگی نہیں مگر عوام اور جوان اس کے خلاف برسرپیکار ہیں۔
پیپلزپارٹی کےشریک چیئرمین نے کہا کہ سانحہ اے پی ایس کے متاثرین کے جذبات سُن کر آبدیدہ ہوگیا تھا، انہوں نے مطالبہ کیا کہ سانحہ اے پی ایس کی انکوائری رپورٹ منظرعام پرلائی جائے۔
آصف زداری نے مزید کہا کہ فاٹا کے عوام کو اُن کی خواہشات کے مطابق حق دیا جائے مگر حکومت میں بیٹھے کچھ لوگ فاٹا اصلاحات کو پسند نہیں کرتے۔