یمن کے دارالحکومت صنعاء میں واقع دفتر داخلہ پر سعودی اتحادی افواج کے طیاروں کی بمباری کے نتیجے میں حوثی جنگوؤں کی سپریم کونسل کے 38 افراد جاں بحق ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق یمن کے دارالحکومت صنعاء میں واقع وزارت داخلہ کی عمارت میں حوثی جنگجوؤں کی سپریم کونسل کے اجلاس کے دوران سعودی اتحادی افواج کے جنگی طیاروں کی فضائی بمباری کے نتیجے میں 38 افراد جاں بحق ہوگئے۔
عرب میڈیا کا کہنا تھا کہ دفتر داخلہ میں حوثی جنگوؤں کی سپریم کونسل کے اراکین حوثیوں کے سیاسی لیڈر صالح الصماد کی تدفین کے سلسلے میں میٹینگ کے لیے جمع ہوئے تھے۔
واضح رہے کہ حوثیوں کی حکومت کے نائب وزیر داخلہ عبد الحکیم الخیوانی عرف ابو الکرار، نائب وزیر داخلہ کے دفتر کا ڈائریکٹر ’المرونی‘ اور صالح الصماد کی آخری رسومات کی سیکیورٹی کا انچارج ’ابوآلا‘ بھی بمباری کے دوران عمارت میں موجود تھے۔
عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ سعودی اتحادیوں کی فضائی بمباری کے بعد حوثی ملیشیاء کے اہکاروں نے دفتر داخلہ کی اعترافی علاقوں میں چھاپہ مار کارروائیاں کرتے ہوئے فوجی اہلکاروں، افسرام اور شہریوں کو گرفتار کرلیا ہے۔
عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ یمن کے دارالحکومت میں اتحادی افواج کی فضائی بمباری کے دوران پورا شہر دھماکوں سے گونجتا رہا اور جنگی طیاروں کی پروازیں بھی مسلسل جاری رہیں۔
عرب میڈیا کا کہنا تھا کہ سعودی اتحاد کی جانب سے حوثیوں کی سپریم کونسل کو نشانہ بنانے اور الحدیدہ شہر میں حوثیوں کے سیاسی لیڈر صالح الصماد کو جاں بحق کرنے کے بعد سے حوثی قیادت پہلی بار روپوش ہونے پر مجبور ہوئی ہے۔
یمن میں شادی کی تقریب پربمباری‘ 20 افراد ہلاک
یاد رہے کہ چند روز قبل یمن کے شمالی علاقے میں شادی کی تقریب کو فضائی بمباری کا نشانہ بنایا گیا تھا جس کے نتیجے میں دلہن سمیت 20 افراد جاں بحق جبکہ 45 شہری زخمی ہوگئے تھے۔
خیال رہے کہ حوثی باغیوں نے شادی کی تقریب پر فضائی بمباری کا الزام سعودی اتحادی افواج پر عائد کیا تھا۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔