تازہ ترین

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

عرب اور عقل و دانش

کوئی فقرہ اور جملہ جو زندگی کے بارے میں کسی اصول، حقیقت یا رویّے کو بیان کرے اور وہ ہمیں‌ غور و فکر پر آمادہ کرے اور کوئی پیغام دے تو اسے ہم کہاوت اور ضربُ المثل کی صورت اپنی گفتگو اور تحریر میں استعمال کرتے ہیں۔

یہاں ہم چند ایسی کہاوتیں نقل کررہے ہیں جو ہزاروں سال سے عربی زبان و ثقافت کا حصّہ ہیں اور ان میں حکمت اور دانائی پوشیدہ ہے۔ ملاحظہ کیجیے۔

پانی وہاں سے پینا چاہیے جہاں گھوڑا پیتا ہے، کیوں کہ نسلی گھوڑا ناپاک پانی کو منہ نہیں لگاتا۔

گھر اس جگہ بنانا چاہیے جہاں اژدھا دھوپ سیکنے کنڈلی مارے بیٹھا ہو، کیوںکہ اژدھا استراحت کے لئے صرف ایسی جگہ کا انتخاب کرتا ہے جو مضبوط اور پختہ ہونے کے ساتھ سردیوں میں گرم اور گرمیوں میں ٹھنڈی ہو۔

پھل وہ کھاؤ جسے کیڑا کھائے بغیر چھو کر گزرا ہو، کیوںکہ کیڑا صرف پکے ہوئے پھل کو ہی تلاش کرتا ہے۔

پانی کے لئے وہ جگہ کھودنی چاہیے جہاں پرندوں کو گرمی سے بچنے کے لئے پناہ لیتے دیکھا ہو، کیوںکہ جہاں پرندے پناہ لیتے ہیں وہاں پانی ہوتا ہے۔

کام یابی کے خواہش مند ہو تو سونے اور اٹھنے میں پرندوں جیسی عادت اپنا لو، کیوںکہ رزق کی تلاش کے لیے سب سے مناسب وقت کا انتخاب پرندے ہی کرتے ہیں اور اسی کے مطابق محنت کرکے ہم اس کا پھل پاسکتے ہیں۔

سکون سے سونا ہو تو چارپائی وہاں بچھاؤ جہاں بلّی سوتی ہے، کیوں کہ بلّی ہمیشہ پر سکون جگہ کا انتخاب کرتی ہے۔

Comments

- Advertisement -