تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

ملک کو آگے لے جانے کیلیے تقسیم ختم کرنا ہوگی، صدر مملکت

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا...

ارجنٹائن نے حزب اللہ کو دہشت گرد گروپ کے طور پر نامزد کردیا

واشنگٹن :امریکا کی جانب سے ارجنٹائن کی ان نئی مساعی کو سپورٹ کیا جا رہا ہے جو بیونس آئرس ایران اور حزب اللہ کے ایجنٹوں کے خلاف عدالتی کارروائی کے سلسلے میں کر رہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق لبنان کی شیعہ ملیشیا حزب اللہ ایجنٹوں پر 1994 میں بیونس آئرس میں یہودی کمیونٹی کے ایک مرکز پر خونی حملے کی منصوبہ بندی کا الزام ہے۔اس حملے کے 25 سال پورے ہونے کے موقع پر واشنگٹن میں منعقد ایک سیمینار میں امریکا میں انسداد دہشت گردی کی تنظیم کے رابطہ کار ناتھن سیلز نے امریکا میں ارجنٹائن کے سفیر فرنانڈو اوریز دی روآ کے ایرانی حکومت سے مطالبے کی تائید کی۔

فرنانڈو نے ایرانی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ ارجنٹائن کے حکام کے ساتھ تعاون کرے جو متاثرہ افراد کو انصاف دلانے کی کوششیں کر رہے ہیں، یہ حملہ براعظم جنوبی امریکا میں سب سے زیادہ خونی کارروائی شمار ہوتی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ تیس سال قبل 18 جولائی 1994 کو ایک خود کش حملہ آور نے گولہ بارود سے بھری گاڑی بیونس آئرس میں یہودی کمیونٹی کے مرکزسے ٹکرا دی، جس کےنتیجے میں 85 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

ارجنٹائن میں استغاثہ کے نمائندوں نے طویل عرصے سے اس خیال کا اظہار کر رکھا ہے کہ لبنانی ملیشیا حزب اللہ نے ایرانی حکومت میں اپنے سرپرستوں کے حکم پر یہ کارروائی کی تاہم کسی بھی مبینہ ملزم کو عدالتی کارروائی کے واسطے حراست میں نہیں لیا گیا، تہران اس واقعے میں اپنے ملوث ہونے کی تردید کرتا رہا ہے۔

ناتھن سیلز نے سیمینار کے دوران کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ ارجنٹائن اور جنوبی امریکا کے دیگر ممالک کے ساتھ کام کر رہی ہے تا کہ ایران اور اس کی ایجنٹ حزب اللہ تنظیم کا احتساب کیا جا سکے۔

سیلز کے مطابق ایران اور حزب اللہ کی عسکری کارروائیوں کا مقابلہ کرنے کے واسطے امریکا اپنے شراکت داروں کے ساتھ سرگرمی سے مصروف عمل ہے، اس سلسلے میں اہم متعلقہ تنظیموں کے علاوہ جنوبی امریکا کے تمام حصوں میں انسداد دہشت گردی کے میدان میں مضبوط خصوصی تعاون سامنے آ رہا ہے، اس میں ارجنٹائن، پاناما، پیراگوائے، برازیل، پیرو اور کولمبیا جیسے ممالک شامل ہیں۔

سیلز نے واضح کیا کہ وہ آئندہ ہفتے بیونس آئرس کے دورے میں اس تعاون کو وسعت دینے کا ہدف رکھتے ہیں۔

سیلز امریکی وفد میں رکن کی حیثیت سے شامل ہوں گے جو جنوبی امریکا میں انسداد دہشت گردی کے سلسلے میں وزارتی سطح پر ہونے والے اجلاس میں شرکت کرے گا۔

سیلز کے مطابق اجلاس میں شریک ممالک دہشت گردی کے انسداد کے حوالے سے اپنی صلاحیتوں اور سیکورٹی کمزوریوں کو زیر بحث لائیں گے۔

ویلسن سینٹر کے زیر اہتمام سیمینار میں امریکا میں ارجنٹائن کے سفیر فرنانڈو اوریز دی روآ نے کہا کہ ارجنٹائن کی حکومت 1994 میں یہودی کمیونٹی مرکز پر دھماکے میں ملوث تمام افراد سے پوچھ گچھ اور ان کو قانونی طور پر قصور وار ٹھہرانے کا عزم رکھتی ہے۔

فرنانڈو کا کہنا تھا کہ ارجنٹائن کا یہ مطالبہ برقرار ہے کہ ایران ، ارجنٹائن میں عدالتی حکام کے ساتھ تعاون کرے، ہم ارجنٹائن کے دوست ممالک پر بھی زور دیتے ہیں کہ وہ اس کوشش میں ہمارے ساتھ شامل ہو جائیں اور کسی بھی ملزم کو جس کے خلاف گرفتاری کے بین الاقوامی وارنٹ جاری ہو چکے ہیں کسی بھی قسم کی سفارتی مامونیت فراہم کرنے سے گریز کریں۔

Comments

- Advertisement -