تازہ ترین

فوجی عدالتوں سے 15 سے 20 ملزمان کے رہا ہونے کا امکان

اسلام آباد : اٹارنی جنرل نے فوجی عدالتوں سے...

نیا کپتان کون؟ سفارشات چیئرمین پی سی بی کو ارسال

پاکستان کرکٹ ٹیم کا وائٹ بال میں نیا کپتان...

وفاقی حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی اجازت دے دی

وفاقی حکومت نے برآمد کنندگان کو آٹا برآمد کرنے...

آرمی چیف نے 11دہشتگردوں کی سزائے موت کی توثیق کردی

راولپنڈی : آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے گیارہ دہشتگردوں کی سزائے موت کی توثیق کردی، دہشتگرد مختلف مقدمات میں ملوث تھے اور ان دہشتگردوں کو فوجی عدالتوں نے سزائیں سنائیں تھیں۔

آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے گیارہ دہشت گردوں کی سزائے موت کی توثیق کردی ہے ، یہ دہشت گرد سکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں اور عام شہریوں کے قتل ، فرقہ وارانہ دہشت گردی سمیت سرکاری عمارتوں اور اہم تنصیبات پر حملوں میں ملوث رہے ہیں، تمام دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تنظیموں سے ہے۔

آئی ایس پی آر کے ترجمان کے مطابق تمام گیارہ دہشت گردوں پر فوجی عدالتوں میں مقدمات چلائے گئے ، ان میں کوئٹہ میں ڈی آئی جی فیاض سنبل ، اے ایس آئی رضا خان اور آئی ایس آئی کے انسپکٹر کامران نذیر کے قاتل ، پاک فوج کے میجر عابد مجید کے قاتل ، فرقہ وارانہ دہشت گردی اور قتل و غارت ، عام شہریوں اور ایف سی کے اہلکاروں کے اغواء اور قتل میں ملوث دہشت گرد وں سمیت قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں پر حملے ، سرکاری عمارتوں ، سکولوں اور اہم تنصیبات کو دھماکہ خیز مواد سے اڑانے کے ذمہ دار ان شامل ہیں۔

فوجی عدالتوں سے سزائے موت پانے والوں میں ضیاء الحق ولد ولی خان ، فضل ربی ولد فضل غفور ، محمد شیر ولد زرے ، عمر زادہ ولد گل رحمان ، لطیف الرحمان ولد سیف الرحمان ، محمد عادل ولد محمد اکبر جان ، اسرار احمد ولد عبدالرحیم جان ، عبدالمجید ولد خونہ مولا ، حضرت علی ولد فضل ربی ، میاں سعید اعظم ولد میاں سعید جعفر اور قیصر خان ولد حبیب خان شامل ہیں ، ان تمام دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے ہے اور ان کی سزائے موت آئندہ چند روز میں عملدرآمد کر دیا جائے گا۔

واضح رہے کہ اس سے قبل بھی آرمی چیف متعدد دہشتگردوں کی سزائے موت کی توثیق کرچکے ہیں، جن میں سیدو شریف ایئرپورٹ،نانگا پربت بیس کیمپ میں غیر ملکیوں سیاحوں کو قتل کرنے، سبین محمود قتل، صفورا بس حملے او رصالح مسجد دھماکے , اسکولز، مسلح افواج اور شہریوں کو نشانہ بنانیوالے دہشت گرد شامل ہیں۔

Comments

- Advertisement -