تازہ ترین

کچے کے ڈاکوؤں کو اسلحہ فراہم کرنیوالے 3 پولیس افسران سمیت 7 گرفتار

کراچی : پولیس موبائل میں جدید اسلحہ سندھ اسمگل...

پاکستان کو آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر قرض پروگرام کی توقع

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ...

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

آرمی چیف نے11دہشت گردوں کی سزائے موت اور 3 دہشت گردوں کی عمر قید میں توثیق کردی

راولپنڈی: معصوم شہریوں اور سیکیورٹی فورسز کے قتل میں ملوث گیارہ دہشتگرد انجام کو پہنچ گئے، آرمی چیف آف اسٹاف میجر جنرل قمر جاوید باجوہ نے 11 دہشت گردوں کی سزائے موت اور 3 دہشت گردوں کی عمر قید کی سزا کی توثیق کردی۔

پاک فوج کے تعلقات عامہ کے ادارے (آئی ایس پی آر) کے ترجمان کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باوجوہ نے فوجی عدالتوں کی جانب سے 11 دہشت گردوں کو سزائے موت کے فیصلے کی توثیق کردی ہے، جس کے بعد دہشت گردوں کو تختہ دار پر لٹکا دیا جائے گا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گرد قانون نافذکرنےوالے اداروں پر حملوں، مالاکنڈ یونیورسٹی اور دیگر تعلیمی اداروں کو تباہ کرنے سمیت رکن کے پی اسمبلی عمران خان مہمند کے قتل میں ملوث ہیں جبکہ ملزمان دہشت گردی کے سنگین مقدمات میں بھی ملوث ہیں۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ سزائے موت پانے والوں میں برہان الدین، شہیر خان، گل فراز خان،محمد زیب، سلیم ،عزت خان، محمد عمران ،یوسف خان، نادر خان،محمد عارف اللہ خان اور بخت محمد خان شامل ہیں۔

آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گرد60شہریوں کےقتل اور36کو زخمی کرنے میں ملوث تھے جبکہ دہشت گردوں پر 24 قانون نافذ کرنے والے اداروں، ایف سی اور پولیس اہلکاروں کو قتل اور 142 افراد کو زخمی کرنے کا بھی الزام تھا، دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تنظیموں سے تھا۔

آرمی چیف نے3دہشت گردوں کو عمرقید کی سزا کی بھی توثیق کی۔


مزید پڑھیں : آرمی چیف نے امجد صابری کے قاتلوں سمیت 10دہشت گردوں کی سزائےموت کی توثیق کردی


ترجمان پاک فوج کے مطابق دہشت گردوں نے مجسٹریٹ کے سامنے اعتراف جرم کیاتھا، جس کے بعد دہشت گردوں کو فوجی عدالتوں سےموت کی سزا سنائی جا چکی تھی۔

یاد رہے گذشتہ ماہ کے آغاز میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے مشہورقوال امجد صابری کے قاتلوں سمیت 10دہشت گردوں کے ڈیتھ وارنٹ پر دستخط کئے تھے ، تمام دہشت گردسنگین نوعیت کےدہشت گردحملوں میں ملوث تھے۔

واضح رہے سانحہ اے پی ایس کے بعد دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے نیشنل ایکشن پلان ترتیب دیا گیا تھا اور فوجی عدالتوں کا قیام عمل میں لایا گیا تھا تاکہ ملزمان کے خلاف تیزی سے مقدمات کی سماعت کی جائے اور ملزمان کوفی الفور منطقی انجام تک پہنچایا جاسکے۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -