تازہ ترین

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

عماد یوسف کو کہاں رکھا گیا؟ سندھ پولیس نے بتا دیا

کراچی: سندھ پولیس نے اے آر وائی نیوز کے ہیڈ آف نیوز عماد یوسف کی گرفتاری ظاہر کر دی۔

تفصیلات کے مطابق عماد یوسف کی گرفتاری کے 7 گھنٹے بعد سندھ پولیس نے گرفتاری ظاہر کر دی، پولیس کا کہنا ہے کہ عماد یوسف کو میمن گوٹھ تھانے میں درج مقدمے میں گرفتار کیا گیا ہے۔

پولیس حکام کے مطابق عماد یوسف کو میمن گوٹھ تھانے کے انویسٹیگیشن آفیسر کی تحویل میں دے دیا گیا ہے، اور ممکنہ طور پر انھیں کل ملیر کورٹ میں پیش کیا جائے گا۔

نشریات کی بندش کے باعث اے آر وائی نیوز کی لائیو ٹرانسمیشن یہاں دیکھیں

واضح رہے کہ عماد یوسف کے خلاف درج ایف آئی آر سے حکومت کی پھرتیاں ظاہر ہوگئی ہیں، ہیڈ آف نیوز عماد یوسف کی گرفتاری سے صرف ایک گھنٹہ قبل ایف آئی آردرج کی گئی تھی۔

ماہرین قانون نے عماد یوسف کی گرفتاری کا طریقہ غیر قانونی اور اغوا قرار دے دیا

ایف آئی آر میں سی ای او اے آر وائی سلمان اقبال، ارشد شریف، خاور گھمن، اور عدیل راجہ کے نام بھی شامل ہیں، نیز یہ ایف آئی آر میمن گوٹھ تھانے کے ایس ایچ او کی مدعیت درج کی گئی ہے۔

ماہرین قانون نے عماد یوسف کی گرفتاری خلاف قانون قرار دے دی ہے، بیرسٹر علی ظفر کہتے ہیں کسی بھی شخص کی گرفتاری کے لیے مجسٹریٹ سے وارنٹ لینا پڑتا ہے، نوٹس بھی دیا جاتا ہے۔

اے آر وائی کے ہیڈ آف نیوز عماد یوسف بغیر وارنٹ ڈیفنس سے گرفتار

ماہر قانون صفدر شاہین نے کہا کہ قانون میں مقدمہ پہلے اور گرفتاری بعد میں کوئی شق نہیں ہے، عماد یوسف کو گرفتار نہیں اغوا کیا گیا ہے۔

Comments

- Advertisement -