کراچی : سانحہ بارہ مئی میں گرفتار سیاسی جماعت کے کارکنوں نے لرزہ خیز انکشافات کئے، جس میں انکا کہنا تھا کہ بارہ مئی کو پارٹی قیادت نے حکم دیا چیف جسٹس افتخار چوہدری کے استقبال کرنے والوں کا چن چن کر قتل کرو۔
تفصیلات کے مطابق سانحہ بارہ مئی گرفتار مبینہ ملزمان کے رونگھٹے کھڑے کر دینے والے انکشافات کرڈالے، دوروز قبل پکڑے جانے والے سیاسی جماعت کے گرفتارکارندے عدنان گوشی اور واجد عرف وجیہہ نے انکشاف کیا کہ بارہ مئی کو قیادت نے حکم دیا کہ چیف جسٹس افتخار چوہدری کے استقبال کرنے والوں کی لاشیں بچھا دو۔
انھوں نے مزید بتایا کہ حکم ملتے ہی ناتھاخان گوٹھ سے ایئرپورٹ تک استقبال کیلئے آنے والے چھبیس افراد کو چن چن کر قتل کیا، گوشی اور وجیہہ نے مجموعی طور پر چونتیس افراد کے قتل کا اعتراف کیا۔
مزید پڑھیں : کراچی : ملزم کاشف قادر کا سانحہ 12مئی سمیت دیگر افراد کی ٹارگٹ کلنگ کا اعتراف
دوران تفتیش گرفتار ملزمان نے بتایا کہ بارہ مئی کو شاہ فیصل میں ٹارگٹ کلنگ کی کمان سیکٹر انچارج ارتضی فاروقی کے ہاتھ میں تھی، کارکنوں کو اسلحہ بھی ارتضی فاروقی نے دیا، بعدمیں ارتضی کو صوبائی اسمبلی کارکن بنا دیا گیا ۔
ملزمان نے دو ہزار گیارہ میں عوامی نیشنل پارٹی کے چار کارکنوں کے قتل اور پارٹی کی ہڑتال کال کو کامیاب بنانے کیلئے گاڑیاں جلاکر خوف وہراس پھیلانے کے ٹاسک کا اعتراف بھی کیا ہے۔
واضح رہے کہ بارہ مئی دوہزار سات کو کراچی میں پچاس سے زائد افراد قتل ڈیرھ سو کے قریب زخمی ہوئے تھے، سڑکوں پر دہشت پھیلانے والوں نے درجنوں گاڑیاں بھی راکھ کا ڈھیر بنادیں تھیں۔