نئی دہلی : بھارتی پولیس نے مسلمان لڑکی کو زندہ نذر آتش کرنے والے ملزم کو گرفتار کرلیا جبکہ باقی دو ملزمان کی تلاش جاری ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارتی ریاست بہار کے حاجی پور میں دبنگوں نے چھیڑ خانی پر مذمت کرنے کی پاداش میں مسلم لڑکی کو زندہ جلانے والے ایک ملزم چندن رائے کو چھاپہ مار کارروائی کے دوران گرفتار کیا ہے۔
پولیس گرفتار ملزم کے ساتھیوں کی حراست کےلیے مختلف علاقوں میں چھاپہ مار کارروائی کررہی ہے تاہم ابھی تک انہیں گرفتار نہیں کرنے میں ناکام ہے۔
حاجی پور پولیس پر الزام تھا کہ وہ ملزمان کو بچانے میں کردار ادا کررہی ہے، جس پر ایکشن لیتے ہوئے اعلیٰ حکام نے غفلت برتنے کے الزام میں ایس ایچ او کو معطل کرکے اسپیشل انوسٹی گیشن ٹیم تشکیل دی تھی۔
خیال رہے کہ 30 اکتوبر کو 20 سالہ لڑکی کو کچھ شرپسندوں نے چھیڑخانی کی مخالفت کے بعد مٹی کا تیل ڈال نذر آتش کر دیا، متاثرہ لڑکی نے تشویشناک حالت میں اسپتال میں 15 دن گزارنے کے بعد زندگی کی بازی ہار گئی۔
نوجوان لڑکی کی موت پر اہل خانہ سمیت اہل علاقہ نے لاش سڑک پر رکھ کر انصاف کے حصول کےلیے احتجاج شروع کردیا تھا تاہم پولیس اور انتظامیہ کی طرف سے ملزمان کی جلد گرفتاری کی یقین دہانی پر لڑکی تدفین کی تھی۔