سیئول : آٹھ سال سے اندھے پن کا ڈرامہ رچا کر حکومتی مراعات پر زندگی گزارنے والے شخص کو جیل کی ہوا کھانی پڑگئی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق جنوبی کوریا کے معذور افراد کےلیے پینشن اور مراعات کے قانون کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ایک شخص گزشتہ 8 برس سے اندھے ہونے کا ڈھونگ کررہا تھا جو اسے انتہائی مہنگا پڑا۔
واقعہ دارالحکومت سیئول میں پیش آیا جہاں ایک 40 سالہ شخص سن 2010 سے 18 تک اول درجے کا اندھا بننے کا ڈھونگ رچاتا رہا اور اس دوران حکومتی خزانے سے خطیر رقم کی صورت میں مراعات وصول کرتا رہا۔
اس کا بھانڈا اس وقت پھوٹا جب پڑوسی اسے گاڑی چلاتے ہوئے دیکھا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق اول درجے کا اندھا انسان گاڑی چلانے کے قابل نہیں ہوتا اور نہ اسے ڈرائیورنگ لائسنس جاری کیا جاتا ہے لیکن مذکورہ شخص ہائی وے پر بھی گاڑی چلاتا ہوا پایا۔
پولیس کے مطابق ایک مقامی ہسپتال نے اس شخص کی آنکھوں میں نابینا بن کی تصدیق کی تھی جہاں اس کا کئی بصری عارضوں کے تحت علاج ہورہا تھا۔
جنوبی کوریا میں انسدادِ بدعنوانی اور انسانی حقوق کے کمیشن کی رپورٹ کے تحت اس کے پڑوسی نے ایک سال بعد ہی اس کی بیماری پر شک کرنا شروع کردیا تھا اور اس کی اطلاع بھی دی تھی تاہم حکومت کی جانب سے کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔
بھانڈا پھوٹنے کے بعد پولیس نے اندھے پن کا ڈرامہ رچانے والے شخص کو گرفتار کرکے سلاخوں کے پیچھے بھیج دیا۔