کراچی: انسداد دہشت گردی کی عدالت نے اشتعال انگیز تقاریر اور اے آر وائی نیوز حملہ کیس میں بانی ایم کیو ایم سمیت مفرور ملزمان کے وارنٹ پھر جاری کردیے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں اے آر وائی نیوز پر حملہ اور اشتعال انگیز تقریر کیس کی سماعت ہوئی جس میں ایم کیو ایم رہنما عامر خان نے عدالت کی جانب سے گزشتہ سماعت پر عائد کیے جانے والا جرمانہ ادا کرنے کی رسید دکھائی۔
انسداد دہشت گردی کی عدالت نے گزشتہ سماعت پر تاخیر سے پہنچنے کی وجہ سے ایم کیو ایم رہنما عامر خان اور فاروق ستار پر پانچ پانچ سو روپے جرمانہ عائد کرتے ہوئے رقم ڈیم فنڈ میں جمع کرانے کی ہدایت کی تھی۔
مزید پڑھیں: فاروق ستار اور عامر خان پر جرمانہ عائد، رقم ڈیم فنڈ میں جمع کرانے کی ہدایت
عامر خان نے پانچ سو روپے جرمانے کی رسید عدالت میں پیش کی۔ معزز جج نے بانی ایم کیو ایم سمیت مفرور ملزمان کے وارنٹ پھر جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر جوڈیشل مجسٹریٹ کا بیان قلم بند کرنے کا حکم جاری کیا۔
گزشتہ ہفتے 6 اپریل کو ہونے والی سماعت
اے آر وائی نیوزدفترپرحملہ کیس میں انسداد دہشت گردی کی عدالت میں فاروق ستار، عامر خان سمیت دیگر نامزد ملزمان پیش ہوئے تھے، جوڈیشل مجسٹریٹ کلیم اللہ کلھوڑو کے بیان پر ملزمان کے وکلاء نے جرح کی، جبکہ مقدمے میں نامزد ملزم جاوید شوکت کےوکیل نےمجسٹریٹ کے بیان پر جرح مکمل کرلی۔
مقدمے میں نامزد دیگر ملزمان کے وکلا نے آئندہ سماعت پر جرح کرنے کا فیصلہ کیا تھا جس پر آج جرح مکمل کی گئی، مقدمے کی آئندہ سماعت 20 اپریل کو ہوگی۔
واضح رہے کہ بانی ایم کیو ایم نے 22 اگست 2016 کو کراچی پریس کلب کے باہر بھوک ہڑتالی کیمپ میں بیٹھے کارکنان سے خطاب کیا تھا جس کے بعد وہ مشتعل ہوگئے اور انہوں نے پاکستان مخالف نعرے لگا کر اے آر وائی نیوز کے دفتر پر دھاوا بول دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: اے آر وائی حملہ کیس، ایم کیو ایم قیادت کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ جاری
مظاہرین نے دفتر میں شدید توڑ پھوڑ کے ساتھ سیکیورٹی عملے کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا جبکہ خواتین سمیت دفتر میں موجود ملازمین کو ہراساں بھی کیا تھا۔ ایک روز بعد ایم کیو ایم رہنماؤں نے فاروق ستار کی قیادت میں اپنے قائد کے بیان سے لاتعلقی کا اظہار کیا تھا جس کے بعد متحدہ قومی موومنٹ دو دھڑوں، ایم کیو ایم پاکستان اور ایم کیو ایم لندن میں تقسیم ہوگئی ۔