اسلام آباد: اے آر وائی نیٹ ورک نے مریم اورنگزیب کے جھوٹے الزامات کا پردہ چاک کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے اے آر وائی کی آواز دبانے کی کوشش کرتے ہوئے جھوٹے اور بے بنیاد الزامات کی بوچھاڑ کر دی۔
25 جون کو پریس کانفرنس میں وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے اے آر وائی پر بے شمار بے بنیاد اور جھوٹے الزامات لگائے، ان الزامات کے جواب میں اے آر وائی اس معاملے میں ریکارڈ کی درستگی کے لیے تفصیلات ریکارڈ پر لے آیا۔
@Marriyum_A presser proves ARY is being punished for standing with the truth. Info Min misled abt court order as LHC ordered that ARY contract is legit & as per law. If the Govt thinks they can press us like this they are wrong. (Part1).
— Salman Iqbal ARY (@Salman_ARY) June 25, 2022
اے آر وائی کے مطابق ادارہ اس بات کا اعادہ کرنا چاہتا ہے کہ پی ٹی وی کے ساتھ جوائنٹ وینچر ایگریمنٹ کی بولی لگانے اور اس پر عمل درآمد کا عمل شفاف، منصفانہ اور قانونی طریقے سے مکمل کیا گیا، اسے قانونی کارروائیوں میں بھی تسلیم کیا گیا ہے، جس کے بعد معزز لاہور ہائی کورٹ لاہور نے فیصلہ اے آر وائی کے حق میں دیا۔
اے آر وائی نیوز کو سچ کے ساتھ کھڑے ہونے کی سزا دی جا رہی ہے، سلمان اقبال
اے آر وائی تفصیلی فیصلے کا دفاع کرنے کے لیے پوری طرح پر عزم ہے، محترمہ اورنگزیب کی طرف سے لگائے گئے جھوٹے الزامات کی کوئی بنیاد نہیں ہے، یہ نہ صرف بدنامی کے مترادف ہیں بلکہ اے آر وائی کی آواز دبانے کی بھیانک کوشش ہے، اس لیے اے آر وائی اپنی صوابدید پر محترمہ اورنگزیب کے خلاف مناسب قانونی کارروائی شروع کرنے کا حق رکھتی ہے۔
ARYs Statement in response to baseless and unmerited allegations by Ms. Maryam Aurangzaib through Press Conference dated 25-06-2022 pic.twitter.com/SH4ame9gD3
— Ammad Yousaf (@AmmadYousaf) June 26, 2022
جب لاہور ہائی کورٹ نے اے آر وائی اور پی ٹی وی کے درمیان جے وی اے کو برقرار رکھا، تو کیا محترمہ اورنگزیب خود کو قانونی طور پر معزز لاہور ہائی کورٹ سے زیادہ سمجھدار سمجھتی ہیں؟ کیا معاہدوں کو ہر حکومت کی تبدیلی کے بعد نئی حکومتوں کی خواہش اور خواہشات پر چھوڑ دیا جائے اور اگر ایسا ہے تو کیا بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (IMF) اور دیگر بین الاقوامی اداروں کے معاہدوں کا بھی یہی انجام ہوگا؟
حکومت کی تبدیلی کے بعد، پی ٹی وی کی موجودہ انتظامیہ محض کٹھ پتلی ہے، جو کٹھ پتلی آقا یعنی نئی حکومت اور جنگ/جیو گروپ کی ہدایت پر کام کر رہی ہے، انھوں نے لاہور ہائی کورٹ کے سامنے کرکٹ براڈ کاسٹنگ رائٹس سے متعلق معاملات میں اپنے مؤقف اور قانونی وکلا کو تبدیل کر دیا ہے، تاکہ JVA کو ختم کر سکیں اور اپنی سابقہ قانونی پوزیشن کو بھی بدل سکیں، جس میں انھوں نے معزز لاہور ہائی کورٹ کے سامنے قانون کے مطابق جے وی اے کی حمایت کی تھی، اے سپورٹس سے متعلق الزام بھی ریکارڈ کے خلاف ہے۔
یہ بات ریکارڈ پر ہے کہ پی ٹی وی – اے آر وائی کنسورشیم نے 4.35 بلین روپے کی بولی لگائی تھی، جو کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے دعویٰ سے بھی زیادہ تھا، جب کہ جنگ/جیو گروپ کی طرف سے 3.74 بلین کی بولی لگائی گئی تھی۔
اے آر وائی اور پی ٹی وی کے درمیان جے وی اے کے نتیجے میں نہ تو پی ٹی وی کو اور نہ ہی قومی خزانے کو کوئی نقصان پہنچا ہے، تاہم محترمہ اورنگزیب اور موجودہ حکومت کی جانب سے اس طرح کی پریس کانفرنس بدنیتی پر مبنی پروپیگنڈہ ہے۔
محترمہ اورنگزیب کی طرف سے لگائے گئے جھوٹے الزامات بے بنیاد ہیں، یہ نہ صرف بدنامی کے مترادف ہیں بلکہ اے آر وائی کی آواز دبانے کی بھیانک کوشش ہے، اس لیے اے آر وائی اپنی صوابدید پر محترمہ اورنگزیب کے خلاف مناسب قانونی کارروائی شروع کرنے کا حق رکھتی ہے۔