تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

اے آر وائی نیٹ ورک نے مریم اورنگزیب کے جھوٹے الزامات کا پردہ چاک کر دیا

اسلام آباد: اے آر وائی نیٹ ورک نے مریم اورنگزیب کے جھوٹے الزامات کا پردہ چاک کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے اے آر وائی کی آواز دبانے کی کوشش کرتے ہوئے جھوٹے اور بے بنیاد الزامات کی بوچھاڑ کر دی۔

25 جون کو پریس کانفرنس میں وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے اے آر وائی پر بے شمار بے بنیاد اور جھوٹے الزامات لگائے، ان الزامات کے جواب میں اے آر وائی اس معاملے میں ریکارڈ کی درستگی کے لیے تفصیلات ریکارڈ پر لے آیا۔

اے آر وائی کے مطابق ادارہ اس بات کا اعادہ کرنا چاہتا ہے کہ پی ٹی وی کے ساتھ جوائنٹ وینچر ایگریمنٹ کی بولی لگانے اور اس پر عمل درآمد کا عمل شفاف، منصفانہ اور قانونی طریقے سے مکمل کیا گیا، اسے قانونی کارروائیوں میں بھی تسلیم کیا گیا ہے، جس کے بعد معزز لاہور ہائی کورٹ لاہور نے فیصلہ اے آر وائی کے حق میں دیا۔

اے آر وائی نیوز کو سچ کے ساتھ کھڑے ہونے کی سزا دی جا رہی ہے، سلمان اقبال

اے آر وائی تفصیلی فیصلے کا دفاع کرنے کے لیے پوری طرح پر عزم ہے، محترمہ اورنگزیب کی طرف سے لگائے گئے جھوٹے الزامات کی کوئی بنیاد نہیں ہے، یہ نہ صرف بدنامی کے مترادف ہیں بلکہ اے آر وائی کی آواز دبانے کی بھیانک کوشش ہے، اس لیے اے آر وائی اپنی صوابدید پر محترمہ اورنگزیب کے خلاف مناسب قانونی کارروائی شروع کرنے کا حق رکھتی ہے۔

جب لاہور ہائی کورٹ نے اے آر وائی اور پی ٹی وی کے درمیان جے وی اے کو برقرار رکھا، تو کیا محترمہ اورنگزیب خود کو قانونی طور پر معزز لاہور ہائی کورٹ سے زیادہ سمجھدار سمجھتی ہیں؟ کیا معاہدوں کو ہر حکومت کی تبدیلی کے بعد نئی حکومتوں کی خواہش اور خواہشات پر چھوڑ دیا جائے اور اگر ایسا ہے تو کیا بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (IMF) اور دیگر بین الاقوامی اداروں کے معاہدوں کا بھی یہی انجام ہوگا؟

حکومت کی تبدیلی کے بعد، پی ٹی وی کی موجودہ انتظامیہ محض کٹھ پتلی ہے، جو کٹھ پتلی آقا یعنی نئی حکومت اور جنگ/جیو گروپ کی ہدایت پر کام کر رہی ہے، انھوں نے لاہور ہائی کورٹ کے سامنے کرکٹ براڈ کاسٹنگ رائٹس سے متعلق معاملات میں اپنے مؤقف اور قانونی وکلا کو تبدیل کر دیا ہے، تاکہ JVA کو ختم کر سکیں اور اپنی سابقہ ​​قانونی پوزیشن کو بھی بدل سکیں، جس میں انھوں نے معزز لاہور ہائی کورٹ کے سامنے قانون کے مطابق جے وی اے کی حمایت کی تھی، اے سپورٹس سے متعلق الزام بھی ریکارڈ کے خلاف ہے۔

یہ بات ریکارڈ پر ہے کہ پی ٹی وی – اے آر وائی کنسورشیم نے 4.35 بلین روپے کی بولی لگائی تھی، جو کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے دعویٰ سے بھی زیادہ تھا، جب کہ جنگ/جیو گروپ کی طرف سے 3.74 بلین کی بولی لگائی گئی تھی۔

اے آر وائی اور پی ٹی وی کے درمیان جے وی اے کے نتیجے میں نہ تو پی ٹی وی کو اور نہ ہی قومی خزانے کو کوئی نقصان پہنچا ہے، تاہم محترمہ اورنگزیب اور موجودہ حکومت کی جانب سے اس طرح کی پریس کانفرنس بدنیتی پر مبنی پروپیگنڈہ ہے۔

محترمہ اورنگزیب کی طرف سے لگائے گئے جھوٹے الزامات بے بنیاد ہیں، یہ نہ صرف بدنامی کے مترادف ہیں بلکہ اے آر وائی کی آواز دبانے کی بھیانک کوشش ہے، اس لیے اے آر وائی اپنی صوابدید پر محترمہ اورنگزیب کے خلاف مناسب قانونی کارروائی شروع کرنے کا حق رکھتی ہے۔

Comments

- Advertisement -