تازہ ترین

اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ

امریکی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا...

روس نے فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کی حمایت کردی

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کا غزہ کی صورتحال کے...

بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز پر فکس ٹیکس لگانے کا فیصلہ

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے بیوٹی پارلرز اور شادی ہالز...

چمن میں طوفانی بارش، ڈیم ٹوٹ گیا، مختلف حادثات میں 7 افراد جاں بحق

چمن: بلوچستان کے ضلع چمن میں طوفانی بارشوں نے...

صبح سویرے اے آر وائی نیوز کی وین کو لوٹ لیا گیا

کراچی میں لٹیرے آزاد ہیں اور انیں کوئی پوچھنے والا نہیں ہے صبح سویرے اے آر وائی نیوز کی وین کو ہیڈ آفس کے قریب لوٹ لیا گیا۔

کراچی میں لاقانونیت میں اضافہ ہوگیا، حکومت سندھ اور پولیس حکام کے دعوؤں کے باوجود کراچی میں لٹیرے آزادانہ وارداتیں کرتے پھر رہے ہیں اور انہیں کوئی پوچھنے والا نہیں ہے، آج صبح سویرے اے آر وائی نیوز کی وین کو اورنگی سائیٹ ہیڈ آفس کے قریب لوٹ لیا گیا۔

وین ڈرائیور کے مطابق ملزمان 2 موٹر سائیکلوں پر سوار تھے اور انہوں نے بلا خوف وخطر ناکا لگا کر واردات کی، 5 ڈاکو وین میں خواتین عملے سے بیگز، نقدی اور موبائل فون چھین کر با آسانی فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

ڈاکو جاتے ہوئے وین ڈرائیور سے چابی بھی چھین کر لے گئے۔

نمائندہ اے آر وائی نیوز کے آصف علی کے مطابق جس جگہ ڈکیتی کی واردات ہوئی یہاں اس سے قبل بھی اے آر وائی کے ملازمین کے علاوہ شہریوں سے بھی متعدد وارداتیں ہوچکی ہیں تاہم پولیس کی جانب سے وہاں شہریوں کے تحفظ کے لیے نفری تعینات نہیں کی گئی۔

جائے وقوعہ پر راستہ انتہائی خستہ حال ہے جہاں گاڑی کو تیز رفتاری سے دوڑانا مشکل ہے اور گاڑیوں کو آہستہ ہی گزارنا پڑتا ہے جس کی وجہ سے ملزمان گاڑیوں سے لوٹ مار کرلیتے ہیں۔

جس وقت اے آر وائی نیوز کی وین میں لوٹ مار کی واردات ہوئی اس وقت بھی کوئی پولیس اہلکار وہاں موجود نہیں تھا، واردات کے بعد اعلیٰ حکام سے رابطہ کرنے پر پولیس وہاں پہنچی۔

 

دوسری جانب اے آر وائی نیوز کی خواتین اسٹاف کے ساتھ مسلح ملزمان کی لوٹ مار کی واردات کا آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے سخت نوٹس لیتے ہوئے ایڈیشنل آئی جی سے تفصیلات طلب کرلی ہیں۔

اس حوالے سے آئی جی سندھ کا کہنا ہے کہ واقعے سے متعلق تفصیلات حاصل کرلی ہیں، متعلقہ تھانہ جائے وقوعہ سے مزید شواہد اکٹھے کرے گا اور واردات میں ملوث ملزمان کو جلد گرفتار کر لیا جائیگا۔

Comments

- Advertisement -