تازہ ترین

ایرانی صدر کی مزار اقبال پر حاضری، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی

لاہور: ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد...

پاک ایران سرحد پر باہمی رابطے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

پی ٹی آئی دورِحکومت کی کابینہ ارکان کے نام ای سی ایل سے خارج

وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی دورِحکومت کی وفاقی...

’ایک تکلیف ہی ہے اگر وہ بھی نہ رہی تو شاید میں بھی نہ رہوں‘

اے آر وائی ڈیجیٹل کے ڈرامہ سیریل ’کیسی تیری خود غرضی‘ میں مہک زندہ ہے لیکن کیا شمشیر کو مہک کے کزن نے مار ڈالا۔

ڈرامہ سیریل کیسی تیری خود غرضی میں دانش تیمور (شمشیر)، درفشاں سلیم (مہک)، لائبہ خان (ندا)، نعمان اعجاز (بابا صاحب)، شہود علوی (مہک کے والد اکرم)، ٹیپو شریف (دارا) لیلیٰ واسطی (مہک کی والدہ)، عتیقہ اوڈھو، حماد شعیب ودیگر مرکزی کردار نبھا رہے ہیں۔

گزشتہ قسط میں دکھایا گیا تھا کہ مہک کو بابا صاحب نے شمشیر سے شادی کرنے کی وجہ سے حادثے میں مروادیا ہے لیکن نویں قسط میں دکھایا گیا کہ مہک کو کسی نے بچالیا ہے اور بابا صاحب شمشیر سمیت سب کو اطلاع دی گئی وہ مر چکی ہے۔

اب مہک کے والد اور چاچو نے انہیں کسی رشتے دار کے گھر انہیں ملتان بھجوادیا ہے تاکہ شمشیر دوبارہ سے مہک کو تنگ نہ کرے اور ان کے والد بھی انہیں مروانے کی کوشش نہ کریں۔

مہک کو ان کے والد فون دیتے ہوئے کہتے ہیں کہ سم ڈال دی ہے اس میں تم سے فون پر بات کریں گے بیٹے اب تم جاؤ ٹرین بھی چلنے والی ہے۔

مہک کے جانے کے بعد چاچو کہتے ہیں کہ وہ باحفاظت ملتان پہنچ جائے گی والد بھی آنکھو میں آنسو کے لیے گھر واپس لوٹ جاتے ہیں۔

ٹرین میں وہ ملتان پہنچ گئی ہیں انہیں ان کے رشتے دار ریسیو کرتے ہیں اور سفر سے متعلق پوچھتے ہیں تو وہ کہتے ہیں کہ تم جتنا عرصہ چاہو یہاں رہ سکتی ہوں ہم تمہارے اپنے ہیں۔

ابھی مہک رکشے میں بیٹھ ہی رہی ہوتی ہیں کہ مہک کو قتل کرنے والا شخص جو ملتان میں ہی روپوش ہے وہ انہیں دیکھ لیتا ہے اور سوچنے لگتا ہے کہ وہ زندہ کیسے بچ سکتی ہیں۔

وہ رکشے کے پیچھے بھاگتا ہے لیکن رکشہ آگے نکل چکا ہوتا ہے اور وہ مہک تک نہیں پہنچ پاتا۔

ادھر دسویں قسط کے پرومو میں دکھایا کہ بابا صاحب شمشیر سے کہتے ہیں کہ سامنے رکھ کر مہک کی تصویریں دیکھتے رہتے ہو خود کو تکلیف دینے کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوگا۔

شمشیر کہتے ہیں کہ ایک تکلیف ہی تو رہ گئی ہے بس اگر یہ بھی نہ رہی تو میں بھی نہیں رہوں گا۔

ادھر شمشیر کی والدہ کہتی ہیں کہ آپ نے مروایا مہک کو وہ کہتے ہیں کہ نہیں میں نے تو اپنے بچے کو مرنے سے بچایا ہے۔

شمشیر کی کزن جو ان کی شادی کرنے کی خواہشمند ہیں ان سے وہ کہتے ہیں کہ میں آخری سانس تک مہک سے ہی محبت کرتا رہوں گا یہاں سے جاؤ۔

مہک کے کزن حماد شعیب مہک کے مرنے کا خود کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے پستول لے کر شمشیر کو مارنے نکلتے ہیں اور گولی چلا دیتے ہیں، کیا شمشیر کو حماد شعیب نے مار دیا یہ جاننے کے لیے اگلی قسط ہر بدھ کی رات 8 بجے دیکھنا نہ بھولیں۔

Comments

- Advertisement -
نعمان ناصر
نعمان ناصرhttps://arynews.tv/
صحافی و بلاگر، 6 سال سے اے آر وائی نیوز سے وابستہ ہیں