کراچی: آئی ایس آئی کے سابق ڈائریکٹر جنرل اسد درانی کی کتاب کے حوالے سے رد عمل دیتے ہوئے مختلف سیاسی رہنماؤں نے اسد درانی کو کتاب سے متعلق وضاحت بیان کرنے کا مطالبہ کر دیا۔
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ کتاب کی وجہ سے اسد درانی کی اخلاقی پوزیشن خراب ہوئی ہے، انہوں نے یہ کتاب لکھ کر عام پاکستانیوں کو مایوس کیا ہے، اسد درانی جس ادارے سے وابستہ رہے اسی ادارے نے ذمہ داری کا مظاہرہ کیا، پاکستان کی سیکیورٹی اور مفادات کو مدنظر رکھنا ہوگا۔
پاکستان تحریک انٖصاف کے ترجمان فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ اسد درانی کو اجازت لینی چاہئے تھی، اسد درانی کو بتانا ہوگا کتاب لکھنے کا پس منظر کیا ہے، کوئی بھی قانون اور ملک سے بڑھ کر نہیں، جنرل(ر) اسلم بیگ اور جنرل (ر) اسد درانی ماضی میں بھی متنازع رہے ہیں۔
جنرل (ر) اسد درانی کی کتاب پرپاک فوج کے تحفظات، 28 مئی کو جی ایچ کیو طلب
پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ اسد درانی کو جی ایچ کیو قانون کے مطابق طلب کیا گیا ہے تو انھیں وضاحت دینی چاہئے، کتاب میں کس معاملے پر تحفظات ہیں اسد درانی کو جواب دینا چاہئے، قومی سلامتی اہم ہے۔
خیال رہے کہ جنرل (ر) اسد درانی اور بھارتی خفیہ ایجنسی راکے سابق چیف کی مشترکہ کتاب پر پاک فوج نے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے 28 مئی کو جی ایچ کیو طلب کر لیا گیا ہے، سیکیورٹی ذرائع کے مطابق مذکورہ کتاب میں بہت سے موضوعات حقائق کے برعکس پیش کیے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ یہ کتاب ‘دی سپائے کرونیکلز: را، آئی ایس آئی اینڈ دی الوژن آف پیس’آئی ایس آئی کے سابق سربراہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) اسد درانی نے سابق ‘را’ چیف اے ایس دلت کے ساتھ مل کر لکھی ہے، اس کتاب میں پاکستان اور بھارت کے درمیان اہم حساس اور خفیہ معاملات پر بات کی گئی ہے۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔